میرے دورے کیلئے تھر میں انتظامات کروائے گئے، بعد میں سامان واپس بھجوادیا گیا چیف جسٹس ثاقب نثار

میرے وزٹ سے پہلے تھر میں مریضوں کو چارپائی پر لٹا دیا گیا، وہاں سے جیسے ہی نکلے تو خیمے اکھاڑ کر کندھوں پر سامان اٹھا کر لے گئے ،ْ ریمارکس پلانٹ سے پانی پیا تو سارا دن پریشان رہا، حیران ہوں یہ پانی وہاں کے لوگ پی رہے ہیں، پانی کی بوتل ساتھ لایا ہوں ،ْ چیف جسٹس مٹھی میں ایکسرے مشین خراب ہے ادویات بھی میسر نہیں کیا کوئی موجود ہے جو یہ کہے کہ سپریم کورٹ کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھا ،ْریمارکس

جمعرات 13 دسمبر 2018 18:00

میرے دورے کیلئے تھر میں انتظامات کروائے گئے، بعد میں سامان واپس بھجوادیا گیا چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں ریمارکس دئیے ہیں کہ میرے دورے کیلئے تھر میں انتظامات کرائے گئے، بعد میں سامان واپس بھجوادیا گیا ۔ جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت میں تھر کے دورے کے حوالے سے چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ میرے وزٹ سے پہلے تھر میں مریضوں کو چارپائی پر لٹا دیا گیا، ہم وہاں سے جیسے ہی نکلے تو خیمے اکھاڑ کر کندھوں پر سامان اٹھا کر لے گئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے پلانٹ سے پانی پیا تو سارا دن پریشان رہا، حیران ہوں یہ پانی وہاں کے لوگ پی رہے ہیں، پانی کی وہ بوتل ساتھ لایا ہوں اس پانی کا ٹیسٹ کرائیں گے، یہ وہ پانی ہے جو وہاں لوگوں کو پلایا جارہا ہے، وزیر اعلی نے ایک گھونٹ پانی نہیں پیا، انتظامیہ کہاں ہی چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی موجود ہے جو یہ کہے کہ سپریم کورٹ کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھا ،ْیہ ملک ہمیں مفت میں نہیں ملا، کیا لوگ ٹیکس نہیں دیتے، زندگی اور بنیادی حقوق سب کا حق ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مٹھی میں ایکسرے مشین خراب ہے ادویات بھی میسر نہیں کیا کوئی موجود ہے جو یہ کہے کہ سپریم کورٹ کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ مٹھی میں حالت بہت بری ہے، ہم خود حالات دیکھ کر آئے ہیں، ہمارے دورے کے وقت کچھ انتظامات کرائے گئے، بعد میں چادریں اور کھیس ٹرک پر لاد کر واپس بھیج دئیے گئے، وہاں نرسیں اور ڈاکٹر ہمارے دورے کے لیے بلوائے گئے۔انہوںنے کہاکہ یہ ملک ہمیں مفت میں نہیں ملا کیا لوگ ٹیکس نہیں دیتی زندگی اور بنیادی حقوق سب کا حق ہے۔بعدازاں تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی مزید سماعت 27دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں