افسران سی ڈبلیو اے کی پوسٹ کو غیرملکی دوروں سے لطف اندوز ہونے کا ذریعہ نہ سمجھیں، زلفی بخاری

بیرون ملک تعیناتی کے خواہشمند ویلفیئر افسران کا واحد مقصد برادری کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے، معاون خصوصی کا بیان

منگل 18 فروری 2020 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہاہے کہ افسران سی ڈبلیو اے کی پوسٹ کو غیرملکی دوروں سے لطف اندوز ہونے کا ذریعہ نہ سمجھیں۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کی پوسٹنگ انعام نہیں بلکہ وزارت کی طرف سے دی گئی ایک اہم ذمہ داری ہے۔ انہوںنے کہاکہ افسران سی ڈبلیو اے کی پوسٹ کو غیرملکی دوروں سے لطف اندوز ہونے کا ذریعہ نہ سمجھیں۔

انہوںنے کہاکہ بیرون ملک تعیناتی کے خواہشمند ویلفیئر افسران کا واحد مقصد برادری کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ قابل افسران امریکہ اور برطانیہ میں تعیناتی کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں مشرق وسطیٰ میں فلاح و بہبود کے کام کے لئے بہترین افسران کی ضرورت ہے، ہم اپنا بہترین بلے باز 11 نمبر پر نہیں بھیج سکتے۔

(جاری ہے)

زلفی بخاری نے کہاکہ افسران اپنی ذاتی تفریح سے زیادہ اپنی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں، ویلفیئر اتاشی کی تعیناتی کے اسٹیشن کا انتخاب صرف میرٹ پر مبنی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے افسران کی تقرریوں میں پائے جانے والی خامیوں کو دیکھتے ہوئے انتخاب کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی۔ زلفی بخاری نے کہاکہ 2016 سے پہلے سی ڈبلیو اے کا انتخاب ایک صوابدیدی معاملہ تھا۔

انہوںنے کہاکہ پچھلی حکومتوں میں سلیکشن کے عمل میں مناسب فلٹرنگ کے عمل کا فقدان رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس سے فلاح و بہبود کا کام شدید متاثر ہوا اور بہت سے بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی CWAs کے وجود سے بے خبر تھے۔نہوںنے کہاکہ وزارت کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی پوسٹنگ کے لیے صوابدید پر میرٹ کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ویلفیئر افسران کے انتخاب کے لیے سخت اسکریننگ کے عمل کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ صحیح ملازمت کے لیے صحیح شخص' کی پالیسی پر عمل کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں