وزیر اعظم عمران خان نے موجودہ صورتحال میں 22 کروڑ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے،

آٹے اور چینی بحران کی حتمی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین ہو گا، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 9 اپریل 2020 00:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2020ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر 22 کروڑ عوام مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے اس لئے وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، آٹے اور چینی بحران کی حتمی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین ہو گا جس کے بعد وزیر اعظم ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔

بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا اور صوبوں نے عوام کو لاک ڈائون کے باعث درپیش مشکلات اور مسائل بتائے، حکومت کورونا سے بچائو کی حفاظتی تدابیر اور احتیاط کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ جڑے منفی پہلوئوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اسی کے مطابق پلاننگ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیر اعظم نے صنعتوں کو کھولنے کیلئے ٹاسک فورس بنائی ہے جو ساری صورتحال کی نگرانی کرے گی، صنعتیں کھولنے کیلئے کورونا کے حوالے سے ایس او پیز کی پیروی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آٹا اور چینی بحران سے متعلق حقائق جاننے کیلئے کمیٹی بنائی، ابتدائی رپورٹ میں اداروں کی خامیاں سامنے آئی ہیں اور 25 اپریل کو کمیشن کی حتمی رپورٹ میں بحران کے ذمہ داروں کا تعین ہو گا جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے اداروں کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا اور ان سے فائدے حاصل کئے تاہم موجودہ حکومت اداروں کو بااختیار اور مضبوط بنانا چاہتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں