میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر پابندیاں بغیر ثبوت کے لگائی گئیں، دفتر خارجہ

برآمدی کنٹرول کے من مانے اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے، ہتھیار کنٹرول کے دعویدار متعدد ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنیٰ دے چکے ہیں۔ ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا بیان

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 20 اپریل 2024 15:28

میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر پابندیاں بغیر ثبوت کے لگائی گئیں، دفتر خارجہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل 2024ء ) پاکستان نے میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر امریکی پابندی کے فیصلے پر رد عمل دے دیا، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ میزائل پروگرام سے منسلک کمپنیوں پر امریکی پابندیاں بغیر ثبوت کے لگائی گئیں، برآمدی کنٹرول کے من مانے اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت دینے والی کمپنیوں پر پابندی کی خبروں پر ردعمل میں ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہمیں امریکا کی جانب سے تازہ ترین اقدامات کا علم نہیں، تاہم ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، اس وقت بھی یہ اشیاء کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کئی بار نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی اشیاء کے جائز تجارتی استعمال ہوتے ہیں اس لیے برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے، پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے، ہتھیاروں کے کنٹرول کے دعویدار نے متعدد ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میں استثنیٰ دیا جس سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے۔

خیال رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے سامان فراہم کرنے کے الزام میں 4 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے، پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سامان فراہم کرنے کے الزام میں 3 چینی اور بیلا روس کی ایک کمپنی پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان متھیو ملر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 3 چینی اور ایک بیلا روسی کمپنی نے پاکستان کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سمیت بیلسٹک میزائل بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔

امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ان کی ترسیل کے لیے پاکستان کو مواد فراہم کرنے میں تعاون کیا ہے جس سے پاکستان کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری، حصول اور نقل و حمل کی کوششوں میں مدد ملی، ان کمپنیوں نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام سمیت اس کے بیلسٹک میزائل کی تیاری میں مددگار اشیا فراہم کی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں