کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کو عمران خان کے بیانات رپورٹ کرنے کی اجازت دیدی گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی عدالت میں سیاسی گفتگو پر پابندی کے خلاف درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 مئی 2024 15:00

کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کو عمران خان کے بیانات رپورٹ کرنے کی اجازت دیدی گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2024ء ) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کو عمران خان کے بیانات رپورٹ کرنے کی اجازت مل گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں کیسز کی سماعت کے دوران احتساب عدالت کی جانب سے لگائی جانے والی 'میڈیا رپورٹنگ پر مشروط پابندی' کو ختم کردیا، میڈیا کو جیل میں عدالتی کارروائی مکمل رپورٹ کرنے کی اجازت دے دی گئی اور قرار دیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں عدالتی کارروائی کے دوران میڈیا جو دیکھے شفاف اور فئیر طریقے سے رپورٹ کر سکتا ہے، میڈیا عدالتی کارروائی کو شفاف طریقے سے رپورٹ کرے، جو آزادیِ اظہار یہاں ہے وہ امریکہ اور برطانیہ میں بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے سیاسی بیانات اور میڈیا پر رپورٹ کرنے پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست پر سماعت کی، تحریک انصاف کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ ’ٹرائل جج نے آرڈر کے ذریعے عمران خان کو سیاسی بیانات سے روک دیا، معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے اس سے کیسے روکا جا سکتا ہے، دنیا بھر میں عدالتی کارروائی رپورٹ ہوتی ہے‘، اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ’اب تو چیزیں ایڈوانس ہو چکی ہیں، وکلاء باہر جا کر خود بھی بیان کر دیتے ہیں، کیا ایک وکیل زیرالتواء کیس کے میرٹس سے متعلق میڈیا پر بیان دے سکتا ہے؟‘، اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’نہیں، وکیل زیرالتواء کیس کے میرٹس پر بات نہیں کر سکتا‘، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عدالت میں سیاسی گفتگو پر پابندی کے خلاف درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں