عدت میں نکاح کیس:خاور مانیکا کے وکیل کے تاخیری حربے‘دوبارہ دلائل دینے کی درخواست کردی‘سماعت کل تک ملتوی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جج شاہ رخ ارجمند نے سلمان اکرم راجہ کو کل دلائل دینے کے لیے بلالیا‘خاورمانیکا کے وکیل کی کل حاضری سے معذرت
میاں محمد ندیم منگل 14 مئی 2024 15:19
(جاری ہے)
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی بشری بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت کے روبرو پیش ہوئے قبل ازیںعدالت نے رضوان عباسی کے پیش نہ ہونے پر سماعت دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردی تھی اپیلوں پر سماعت دوبارہ شروع ہونے پر راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل کا آغاز کردیا رضوان عباسی نے کہا کہ میں چند قانونی نکات پر عدالت میں دلائل دینا چاہتا ہوں، شکایت دائر کرنا اور شکایت فرد جرم سے پہلے واپس لینے پر دلائل دینا چاہتا ہوں، کیس کے دائرہ اختیار کے حوالے سے قانونی نکات پر بات کرنا چاہتا ہوں، میں شکایت دائر کرنے میں تاخیر، عدت کی مدت کے قانونی نکات پر بھی بات کروں گا، عدت کے دوران نکاح کے اسٹیٹس پر بھی دلائل دوں گا، الزامات سے لاتعلقی کا اظہار کرنے پر بھی دلائل دوں گا.
انہوں نے بتایا کہ محمد حنیف نامی شخص نے اس سے قبل عدت میں نکاح کی شکایت دائر کی محمد حنیف نے فرد جرم عائد ہونے سے قبل تکنیکی بنیادوں پر شکایت واپس لی،اسپیشل جج سینٹرل کے کیسز مختلف ہوتے ہیں، ایف آئی آر کے مختلف ہوتے، تفتیش کسی بھی کیس میں پہلا قدم ہوتی ہے، نوٹس جاری کرنا اور فرد جرم عائد کرنا انکوائری کی اسٹیج کہلاتی ہے، عدالت کا اختیار ہوتا ہے کہ کیس سے جڑے کسی بھی متعلقہ فرد کو نوٹس جاری کرے. وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ محمد حنیف کی دائر شکایت فرد جرم سے قبل واپس لی گئی جس کا خاور مانیکا کی شکایت سے تعلق نہیں بنتا بعد ازاں رضوان عباسی نے دائرہ اختیار اور عدم پراسکیوشن کے حوالے سے مختلف عدالتی فیصلوں کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ محمد حنیف کی شکایت عدالت نے دائرہ اختیار کی بنیاد پر خارج کردی تھی، سی آر پی سی کا سیکشن 177 دائرہ اختیار کے حوالے سے بات کرتا ہے، گواہان نے کہا کہ فراڈ شادی کے باوجود اسلام آباد کی حدود میں سابق وزیراعظم اور بشری بی بی ایک ساتھ رہے، دورانِ ٹرائل بشری بی بی اورعمران خان نے فراڈ شادی کے باوجود ساتھ رہنے کی بات سے انکار نہیں کیا اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے دریافت کیا کہ فراڈ شادی کا مقدمہ اگر درج ہونا ہوتا تو کہاں ہوتا؟ رضوان عباسی نے کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف فراڈ شادی کا مقدمہ اسلام آباد یا لاہور کہیں بھی درج ہوسکتا تھا کیونکہ عمران خان اور بشری بی بی شادی کے 10 دن کے اندر لاہور سے اسلام آباد شفٹ ہوگئے تھے رضوان عباسی نے سی آر پی سی کے مختلف سیکشنز اور فراڈ شادی کے دائرہ اختیار سے متعلق متعدد اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے حوالے دیے. رضوان عباسی نے ڈھاکہ میں ہوئی فراڈ شادی پر دیئے گئے عدالتی فیصلے کابھی حوالہ دیا ان کا کہنا تھا کہ فراڈ شادی کا اثر جہاں پڑا، وہاں ماضی میں عدالتوں نے ٹرائل کیے ہیں، فراڈ شادی ایک جرم ہے، فراڈ شادی کے اثرات ایک الگ جرم ہے، مخصوص عرصے میں ہی فراڈ شادی کی شکایت دائر کرنے پر کوئی قانون نہیں، فراڈ شادی کے حوالے سے تفصیلی تفتیش بھی ضروری ہے، جس میں وقت لگتا ہے اس کے بعد وکیل رضوان عباسی نے عدت میں نکاح کیس پر ہوئی گواہان پر جرح عدالت میں پڑھنا شروع کر دی. اس موقع پر جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ عباسی صاحب اڑھائی بجے سے پہلے پہلے میں نے جانا ہے، راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجھے دلائل دینے میں تھوڑا وقت لگ جائے گا، سیکشن 496 کی جو تعریف ہے وہ صرف غیر قانونی شادی نہیں بلکہ پہلے فراڈ اور اس کے بعد غیر قانونی شادی ہوگی. خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ خاور مانیکا اپنی والدہ کو لے کر جانا چاہتا تھا اور بشری بی بی کے ساتھ رجوع کرنا چاہتا تھا ، رجوع کرنے سے پہلے ہی بشری بی بی اورعمران خان نے عدت کے دوران نکاح کرلیا ، نکاح کے گواہان نے عدالت کے سامنے بتایا کہ یہ نکاح غیر قانونی طور پر ہوا ہے. اس پر جج نے دریافت کیا کہ آپ کو دلائل کے لیے مزید کتنا وقت چاہیے ہوگا؟راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مجھے دلائل کے لیے مزید ایک گھنٹہ درکار ہوگا، اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردیتے ہیں مزید کل دیکھ لیتے. سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ کیس کل سن لیا جائے ،کل کے دن مجھے کسی بھی وقت صرف 20 منٹ کا وقت دے دیجیے راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ کل میں موجود نہیں ہوں گا، کل ان کو سن لیں اس کے بعد میری حاضری تک سماعت ملتوی کی جائے بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، کل صبح 9 بجے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ اپنے دلائل دیں گے.متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا بھی اعلان
کویت میں پانچویں مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس ، پاکستان اور کویت کی باہمی تعاون، دو طرفہ تعلقات اور ..
سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا کا کابل کا دورہ ، عبوری افغان نائب وزیر داخلہ سے تفصیلی ملاقات
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی نصیر آباد میں خالد حسین مگسی کے قافلے پر حملے کی شدیدمذمت
سٹیٹ بینک، قربانی کے جانوروں کی خریداری کے ضمن میں مختلف کیٹیگریز کے لیے ٹرانزیکشن/بیلنس کی حدمیں ..
اوورسیز پاکستانیوں کے فون پر ٹیکس ختم کئے جانے بارے خبر جھوٹ پر مبنی ہے ، پی ٹی اے
غربت کے خاتمے اور دیہی سندھ میں جامع ترقی پروگرام پر عمل درآمد کیلئے بزنس گرانٹس اورینٹیشن کی تقریب ..
معیشت بحالی کی پٹڑی پر گامزن ہے، مزید معاشی استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف ..
۳ تاجر دوست سکیم کو تاجر کش سکیم ہے تاجروں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان ..
وزیرِ اعظم نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، تمام وفاقی سرکاری اداروں و متعلقہ حکام کو حکومت کی تمام تر ..
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی رکن قومی اسمبلی خالد حسین مگسی کے قافلے پر قاتلانہ ..
جمہوریت اور جمہوری رویوں کو فروغ دینا ہی ہمارے مسائل کا حل ہے ، معاشی مسائل کو تدبر اور مفاہمت سے حل کرنے ..
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
وزیراعظم شہبازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
-
اوورسیز پاکستانیوں کے فون پر ٹیکس ختم کئے جانے بارے خبر جھوٹ پر مبنی ہے ، پی ٹی اے
-
خیبرپختونخوا میں پولیس افسران و اہلکاروں کے ٹک ٹاک استعمال کرنے پر پابندی عائد
-
معیشت بحالی کی پٹڑی پر گامزن ہے، مزید معاشی استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کاویئر ہائوس اور لاجسٹکس کو انڈسٹری کا درجہ دینے کا اعلان
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا قائداعظم بزنس پارک میں گارمنٹس سٹی پلگ اینڈ پلے بنانے کا اصولی فیصلہ
-
ویڈیو سے متعلق ایف آئی اے اگر تحقیقات کرتی ہے تو اپنا مئوقف پیش کریں گے
-
عمران خان جیل میں ہیں شیخ مجیب کی ویڈیو وہ کیسے ٹویٹر پراپ لوڈ کرسکتے ہیں؟
-
سائفرکیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر پیر کو سماعت ہوگی
-
عمران خان پاکستان کی تاریخ کا سب سے پُرتعیش قیدی ہے
-
پنجاب حکومت نے اساتذہ کی 30 دنوں میں پروموشن اورنئی ٹرانسفر پالیسی کا اعلان کردیا
-
ہم کالی بھیڑیں نہیں ” بمبل بی“ ہیں. جسٹس اطہر من اللہ
-
پوری دنیا کو اپنے کاربن فٹ پرنٹس کو کم کرنے کی ضرورت ہے