بجٹ میں تاجر دوست ایپ میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے تاجروں کو نوٹس بھجوانے کی تجاویز

ایپ سے رجسٹر نہ ہونے پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا،غیر رجسٹرڈ کاروبار کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس سیکشن 182 کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 16 مئی 2024 11:33

بجٹ میں تاجر دوست ایپ میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے تاجروں کو نوٹس بھجوانے کی تجاویز
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مئی 2024) آئندہ بجٹ میں تاجر دوست ایپ میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے تاجروں کو نوٹس بھجوانے کی تجاویز، ایپ سے رجسٹر نہ ہونے پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا،غیر رجسٹرڈ کاروبار کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس سیکشن 182 کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے،فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئندہ بجٹ میں تاجر دوست ایپ میں شامل نہ ہونے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے ٹیکس قوانین میں ترامیم کا جائزہ لینا شروع کردیا۔

حکومت نے تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونے والے تاجروں پر جرمانے اور سزاﺅں کی تجاویز پر غور شروع کر دیا۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ٹیکسوں و ڈیوٹی میں رعایات و چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مکمل ہونے والے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام میں یہ طے کیا گیا تھا کہ کسی قسم کا ترجیحی سلوک یا رعایت نہیں دی جائے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی کہا تھا کہ حکومت ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے تاجر دوست سکیم کو کامیاب بنائیگی، سکیم چھوٹے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی غرض سے شروع کی گئی ہے ، تاجر دوست اسکیم کامیاب بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے چند روزقبل وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا تھا اور ٹیکس سے متعلق مختلف اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کی صدارت کی تھی۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور بورڈ کے اراکین شریک ہوئے تھے۔اجلاس میں تاجر دوست سکیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف منصوبوں، ٹیکس فراڈ اور جعلی انوائسز سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی تھی۔اجلاس میں محصولات جمع کرنے کی کوششوں اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ٹیکس فراڈ اور جعلی انوائسزکے واقعات کا پتہ لگانے اور چوری شدہ سیلز ٹیکس کی وصولی یقینی بنانے کا ایک موثر طریقہ کار وضع کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں