کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور مسافروں کو واپس لانے کیلئے آج مزید 2 پروازیں بھیجنے کا فیصلہ

خصوصی پروازوں کے ذریعے 360 طلبا کو وطن واپس لایا جائے گا، ان میں سے ایک پرواز لاہور اور دوسری اسلام آباد پہنچے گی

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 مئی 2024 11:55

کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور مسافروں کو واپس لانے کیلئے آج مزید 2 پروازیں بھیجنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی 2024ء ) کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور مسافروں کو واپس لانے کیلئے آج مزید 2 پروازیں بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور مسافروں کو واپس لانے کیلئے آج مزید 2 پروازیں بشکیک روانہ کی جائیں گی، ان خصوصی پروازوں کے ذریعے 360 طلبا کو وطن واپس لایا جائے گا، ان میں سے ایک پرواز لاہور اور دوسری اسلام آباد پہنچے گی، دونوں پروازیں شام تک پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔

گزشتہ روز طلبہ سمیت 180 مسافروں کو لے کر پہلی پرواز کے اے 571 لاہور ایئرپورٹ پر پہنچی تھی، لاہور ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خصوصی طور پر طلبہ کا استقبال کیا، اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر لاہور ایئرپورٹ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس وقت طلبا کی زندگیاں بہت اہم ہیں، ہم نے اپنے بچوں کو واپس لانا ہے، زخمی طلبا کو پہلے واپس لانا ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

کرغزستان میں ہنگامہ آرائی کے باعث 12 ہزار سے زائد پاکستانی طالب علموں کی جان کو خطرت لاحق ہونے کا انکشاف ہواہے، مختلف ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں پاکستانی طلبہ کا کہنا ہے کہ مقامی طالب علموں اور رہائشیوں کے جھتوں نے پاکستانیوں سمیت دیگر غیر ملکی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کیے، جن سے بچنے کے لیے ہم چھپ گئے اور جان بچانے کے لیے بجلی بند کرکے بیٹھنے پر مجبور ہوئے، اس کے باوجود ہم گھروں میں محفوظ نہیں کیوں کہ پڑوسیوں کی طرف سے مقامی افراد کے جتھوں کو ہماری موجودگی کی اطلاع دی جا رہی ہے۔

اسی حوالے سے ایک پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ اس ساری صورتحال میں ہم فلیٹ سے نیچے پانی لینے کے لیے نہیں جاسکتے تو پاکستان کیسے جائیں گے؟ رات ہمارے ہاسٹل پر حملہ ہوا، پولیس صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی، صبح 6 بجے جب فوج آئی تو اس کے بعد صورتحال کچھ بہتر ہوئی، پاکستانی حکام کی جانب سے جاری کردہ 2 رابطہ نمبر12 ہزار طالب علموں کے لیے ناکافی ہیں، ہمیں اب بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔

طالب علم کا کہنا ہے کہ بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی تعداد زیادہ ہے، مقامی افراد چن چن کر سانولی رنگت والے طلبہ کو نشانہ بنارہے ہیں، پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی، مصری اور بنگلادیشی حملوں کی زد میں آرہے ہیں جب کہ کئی افراد حالات کا فائدہ اٹھا کر ہاسٹلز میں چوری اور لوٹ مار بھی کررہے ہیں، یہاں ناصرف طالب علموں بلکہ پاکستان سے آئے اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس تمام ترمعاملے میں پاکستانی حکام غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کہ حالات قابو میں ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں