پی آئی اے کی نجکاری کا عمل قوم کو براہ راست دکھایا جائے گا،وفاقی وزیر نجکاری

ہم نے شرائط میں شامل کیا ہے کہ بڈنگ کے بعد کمپنی ملازمین کو 3 سال تک رکھے گی، 830 ارب کا خسارہ ایک دم نہیں ہوا یہ پرانا سلسلہ ہے۔پی آئی اے کی تباہی میں سب نے کردار ادا کیاہے،عبدالعلیم خان کا سینیٹ میں اظہار خیال

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 22 مئی 2024 16:37

پی آئی اے کی نجکاری کا عمل قوم کو براہ راست دکھایا جائے گا،وفاقی وزیر نجکاری
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مئی 2024 ) وفاقی وزیر نجکاری علیم خان نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائنز پی آئی اے کی نجکاری کا عمل قوم کو براہ راست دکھایا جائے گا،ہم نے شرائط میں شامل کیا ہے کہ بڈنگ کے بعد کمپنی ملازمین کو 3 سال تک رکھے گی، پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کا آغاز کردیا ہے، 830 ارب کا خسارہ ایک دم نہیں ہوا یہ پرانا سلسلہ ہے۔پی آئی اے کی تباہی میں سب نے کردار ادا کیاہے۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری کاکہنا تھاکہ اگر ہم پی آئی اے کی نجکاری نہیں کرتے تو یہ اس طرح نہیں چل سکتی۔ پی آئی اے بند ہو گئی تو پھر ملازمین کا کیا بنے گا؟پی آئی اے کی نجکاری میں شفافیت رکھی جائے گی۔ کمپنیز کی پری کوالیفکیشن کا عمل ابھی جاری ہے۔ پی آئی اے سے متعلق جتنے بھی سوالات ہیں میں جواب دینے کو تیار ہوں۔

(جاری ہے)

میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پی آئی اے کی نجکاری مکمل صاف وشفاف ہو گی۔ا س وقت قومی ائیرلائن پی آئی اے کے 18 جہاز چل رہے ہیں، اب 18 جہازوں کے ساتھ اگر 10 ہزار ملازمین ہیں تو اس کاکیا کریں،ہم لوگوں کو ملازمین آج اس لیے زیادہ لگ رہے ہیں کہ آپ کے پاس چلانے کوجہاز ہی نہیں ہیں، ہم نے آج تک جتنی ایئرلائنز میں سفر کیا ہمیں بہترین کپتان اور ملازمین صرف پی آئی اے میں ہی ملتے ہیں۔

پی آئی اے میں تعداد سے زیادہ اضافی بھرتیاں کس نے کیں وہ دیکھیں۔ پی آئی اے میں نچلے طبقے کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اگر مینجمنٹ ٹھیک کام نہیں کر رہی تھی تو انہیں تبدیل کرنا کس کی ذمہ داری تھی؟۔گورنمنٹ کا کام بزنس کرنا نہیں بلکہ سہولیات دیناہوتا ہے۔جب گورنمنٹ بزنس کرتی ہے تو اس کاانجام پھریہی ہوتا ہے جہاں ہم اب کھڑے ہیں، اس وقت پی آئی اے ہمارے لئے شرمندگی کا باعث بن چکا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں