ترجمان پی ٹی آئی رﺅف حسن پر حملے کی تحقیقات کیلئے 3رکنی ٹیم تشکیل

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی)کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیم کو آئی جی سید علی ناصر رضوی نے نوٹیفائی کر دیا،حملے کے 7 سے 8 ویڈیو کلپس کو فرانزک معائنے کیلئے ایف آئی اے کو بھجوا دئیے گئے،ترجمان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 23 مئی 2024 10:42

ترجمان پی ٹی آئی رﺅف حسن پر حملے کی تحقیقات کیلئے 3رکنی ٹیم تشکیل
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی 2024 ) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رﺅف حسن پر حملے کی تحقیقات کیلئے 3رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔،سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی)کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیم کو آئی جی سید علی ناصر رضوی نے نوٹیفائی کر دیا ۔پولیس ترجمان کے مطابق مختلف ذرائع سے اکٹھے کئے گئے حملے کے 7 سے 8 ویڈیو کلپس کو فرانزک معائنے کیلئے ایف آئی اے کو بھجوا دئیے گئے ہیں۔

پولیس نے فوٹیج اور ویڈیوز کا بھی جائزہ لیا لیکن اس میں حملہ آوروں کے چہرے واضح نہیں ہیں۔مشتبہ افراد کی نشاندہی کرنے اور حملہ آوروں کی شناخت کیلئے علاقے کی جیو فینسنگ کی جا رہی ہے۔آبپارہ پولیس نے روف حسن کی شکایت پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324، 109 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ترجمان کے چہرے پر شدید زخم آئے ہیں اور ان کے گہرے زخم سے خون بھی بہنے لگا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی ترجمان رﺅف حسن نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔رﺅف حسن پر اسلام آباد کے جی سیون مرکز میں نامعلوم افراد نے ان پر حملہ کر دیاتھا۔ابتدائی رپورٹس کے مطابق ترجمان پی ٹی آئی پر نامعلوم افراد نے چاقو سے حملہ کیا اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔روف حسن جی سیون میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر سے جونہی باہر نکلے تو نامعلوم افراد نے ان پر حملہ کردیا جس سے وہ زخمی ہوگئے تھے ان چہرے پر زخم آیا اور خون بہنے لگا تھا۔

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وہ گاڑی کی طرف بڑھ رہے تھے تو ایک شخص جو خواجہ سرا معلوم ہوتا تھا انہیں روکا اور حملہ کردیاتھا۔ اس دوران 3 دیگر افراد نے جن میں سے دو خواجہ سرا لگتے ہیں نے بھی روف حسن پر حملہ کیا اور ان کی گردن کو نشانہ بنا کر تیز دھار ہتھیار سے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔پاکستان تحریک انصاف نے رﺅف حسن پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ روف حسن پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، مرکزی ترجمان پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ روف حسن پر حملہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں۔ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔پارٹی ترجمان روف حسن کو انصاف ملنا چاہیے۔ اگر ہمارے کسی بھی لیڈر کے اوپر حملہ ہوا تو ہم پر امن احتجاج شروع کردینگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں