پی ٹی آئی نے پیمرا کا اقدام آزادی صحافت اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دے دیا

عدالتی کارروائی کی رپورٹننگ پر پابندی آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے، عدلیہ سے استدعا ہے کہ پیمرا کے اقدام کا فوری نوٹس لیا جائے۔ ترجمان پی ٹی آئی کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 23 مئی 2024 21:17

پی ٹی آئی نے پیمرا کا اقدام آزادی صحافت اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دے دیا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2024ء) پیمرا کی جانب سے عدالتی کارروائی کی رپورٹننگ پر پابندی عائد کرنے کا معاملہ، پاکستان تحریک انصاف نے پیمرا کا اقدام آزادی صحافت اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایکس پر جاری بیان میں ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ دستورِ پاکستان آزادی اظہار رائے اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حقوق کی ضمانت  فراہم کرتا ہے جسے محض ایک  نوٹیفکیشن کے ذریعے معطل نہیں کیا جا سکتا، پیمرا کا عدالتی کارروائی کی رپورٹننگ پر پابندی عائد کرنے کا اقدام آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ماضی میں آزادی اظہار رائے کا بنیادی حق غصب کرنے کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے والا  پیمرا  آج ججز کی زباں بندی کے مکروہ عمل میں مہرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، پیمرا کے ایسے ہی ایک غیر شائع شدہ  آرڈر کی آڑ میں گزشتہ ایک سال سے بانی چئیرمین عمران خان کی تقریر، تحریر اور تصویر کی نشریات پر ناحق پابندی عائد ہے۔

(جاری ہے)

پیمرا کے نوٹیفیکیشن سے متعلق صحافتی تنظیموں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے مؤقف کی بھرپور تائید و توثیق کرتے ہیں، عدلیہ سے استدعا ہے کہ پیمرا کے عدلیہ کی آزادی کے خلاف اقدام کا فوری نوٹس لیا جائے اور چئیرمین پیمرا سے توہین عدالت کے کھلے ارتکاب پر جواب طلب کیا جائے۔

دوسری جانب پیمرا کی جانب سے کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت پیمرا کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک نوٹیفکیشن معطل کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں