وزیر مملکت برائے کیڈ پمز کو یونیورسٹی سے علیحدہ کرنے کے معاملے میں ملازمین کا مطالبہ وفاقی کابینہ سے منظور کرانے میں ناکام ہو گئے

جمعرات 19 اکتوبر 2017 22:59

وزیر مملکت برائے کیڈ پمز کو یونیورسٹی سے علیحدہ کرنے کے معاملے میں ملازمین کا مطالبہ وفاقی کابینہ سے منظور کرانے میں ناکام ہو گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری پمز کو یونیورسٹی سے علیحدہ کرنے کے معاملے میں ملازمین کا مطالبہ وفاقی کابینہ سے منظور کرانے میں ناکام ، پمز ملازمین یونین کی ہڑتال پر انہیں لولی پاپ دے کر جان چھڑا لی لیکن عملی اقدامات کرنے سے قاصر ہیں ، پمز احتجاجی کمیٹی کو کیڈ منسٹری نے مختلف ذرائع سے ہڑتال ختم کرنے کے احکامات دیئے لیکن صاف انکار کر دیا گیا ،گذشتہ دوہفتوں سے زائد ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹر ز نرسیں اور دیگر ملازمین نے طارق فضل چوہدری کی طرف طرف سے دی گئی طفل تسلیوں کو بھول کر بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،ڈید لائن ہونے کے باوجود وزیر مملکت پمز ملازمین کو حقوق نہ دلوا سکے جس پر انہوں نے اسپتال سے نکل کر پارلیمنٹ ہائوس یا سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دینے کی ٹھان لی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کوپمز ہڑتال کمیٹی کی طرف سے پالیمنٹ ہائوس جانے کی دھمکی کے بعد کیڈ منسٹر طارق فضل چوہدری نے ہڑتال ختم کرانے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیئے اور مختلف ذرائع سے پیغامات بھیجنے کا سلسلہ جاری کر دیا ۔ پمز ہڑتال کمیٹی نے کیڈ منسٹری کی طرف دسے کسی قسم کا دبائو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اپنے جائز مطالبات کی منظوری تک جزوی ہڑتال برقرار رکھنے کیا اعلان کیا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں