کرسمس کے بعد برطانوی تحقیقاتی ٹیم مقدمات کی تحقیقات کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کا دورہ کریگی ،ْ بیرسٹر شہزاد اکبر

بیرونی ممالک کو پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں کی شناخت میں تعاون کرنا چاہیے، ان ممالک کے تعاون سے ہی لوٹی ہوئی ملکی دولت کو واپس وطن لایا جاسکتا ہے ،ْانٹرویو

پیر 10 دسمبر 2018 22:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کرسمس کے بعد برطانوی تحقیقاتی ٹیم مقدمات کی تحقیقات کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کا دورہ کرے گی ،ْ بیرونی ممالک کو پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں کی شناخت میں تعاون کرنا چاہیے، ان ممالک کے تعاون سے ہی لوٹی ہوئی ملکی دولت کو واپس وطن لایا جاسکتا ہے ۔

ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت قومی احتساب بیورو (نیب) کو مزید مضبوط بنانے اور اس کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تمام ممکنہ تعاون کے لیے پرعزم ہے کیونکہ حکومت منصفانہ اور شفاف حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کے ذریعے چیک اینڈ بیلنس کا میکانزم متعارف کرانے جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ وزیراعظم عمران خان کی متحرک اور ولولہ انگیز قیادت میں پی ٹی آئی کی حکومت ایسے اداروں کو مضبوط کرے گی جو گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں کرپشن کے باعث تباہ ہو گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور بڑے منصوبوں میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم نے اپنی رفتار میں بھی اضافہ کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) مکمل طور پر ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے جو ملک سے بدعنوانی کے جڑ سے خاتمے کے لیے بہت اچھا کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک کو پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں کی شناخت میں تعاون کرنا چاہیئے، ان ممالک کے تعاون سے ہی لوٹی ہوئی ملکی دولت کو واپس وطن لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرسمس کے بعد برطانوی تحقیقاتی ٹیم مقدمات کی تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں