اپوزیشن کی شدید مخالفت ، واک آئوٹ، حکومتی رکن ڈاکٹر رمیش کماربل پیش نہ کرسکے

بار بار گنتی کرانے کے مطالبے پر ڈپٹی سپیکر نے معاملہ ایوان کے سامنے رکھا تو اپوزیشن واک آئوٹ کرگئی ، گنتی کا مطالبہ مسترد کردیا گیا

منگل 11 دسمبر 2018 23:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی میں حکومتی رکن کا بل اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے پیش نہ ہو سکا جبکہ بل کے محرک کی جانب سے بار بار گنتی کرانے کے مطالبے پر جب ڈپٹی سپیکر نے ان کا مطالبہ ایوان کے سامنے رکھا تو اپوزیشن ایوان سے واک آئوٹ کرگئی تاہم ڈپٹی سپیکر نے گنتی کا مطالبہ مسترد کردیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر رمیش کمار نے دستور (ترمیمی) بل 2018ء ایوان میں پیش کیا۔

بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر اگر شراب کی بات کی جاتی ہے تو یہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہے۔ ہندوئوں کی مذہبی تعلیمات کے مطابق شراب کی سختی سے ممانعت ہے۔ اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیے۔ پارلیمانی سیکرٹری ملیکا بخاری نے کہا کہ سینٹ میں اسی طرح کا بل پیش کیا گیا تھا اس پر قائمہ کمیٹی میں بھی زیر غور آیا تھا اس بل کو بھی کمیٹی میں بھیج دیا جائے۔

(جاری ہے)

اس پر ایوان سے رائے لی گئی اور اپوزیشن جو اس وقت ایوان میں اکثریت میں تھی‘ نے اس تحریک کی مخالفت کی جس پر بل مسترد کردیا گیا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ ایوان میں بل صرف پیش کئے جارہے ہیں یہ منظور نہیں ہو رہے‘ یہ معمول کی کارروائی ہے اس لئے بل کمیٹی کو ارسال کیا جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان کی رائے مقدم ہے۔

بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے رمیش کمار وینکوانی کے بار بار اصرار پر کہا کہ وہ اس معاملے پر ایوان میں ووٹنگ کرانا چاہتے ہیں تاہم اس دوران اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان نے اکثریت میں اس تحریک کو مسترد کیا ہے اس لئے گنتی نہیں ہو سکتی تاہم اپوزیشن اراکین گومگوں کی کیفیت میں ایوان سے واک آئوٹ کرگئے جبکہ واک آئوٹ کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر ارکان نوید قمر اور دیگر کو بھی قائل کرتے رہے تاہم اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا اور جلد ہی ایوان میں واپس آگئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طارق ورک

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں