پرائم منسٹر نیشنل ایگری کلچر ایمرجنسی پروگرام کے تحت زرعی شعبہ کی ترقی کے منصوبوں میں ماہی پروری اور لائیو سٹاک کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے،ذرائع

پیر 15 جولائی 2019 23:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2019ء) پرائم منسٹر نیشنل ایگری کلچر ایمرجنسی پروگرام کے تحت زرعی شعبہ کی ترقی کے 13 منصوبوں میں ماہی پروری اور لائیو سٹاک کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے ذرائع نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ وفاقی حکومت کے زرعی ایمرجنسی پروگرام میں لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔

چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پروگرام میں کسانوں کو کٹے اور کٹیاں پالنے پر خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ جانوروں کی بیماریوں کے تدارک کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ منہ کھر کی بیماری کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت تعاون کرے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ ملک میں فشریز کے شعبہ کی ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ ماہی پروری کے لئے نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں بلوچستان اور سندھ میں بھی کسانوں کو تالاب اور فارم بنانے کے لئے مدد کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ان شعبوں کی ترقی سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ برآمدات بڑھے گی اور غربت میں کمی آئے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ زرعی شعبہ کی ترقی اور بہتری کے لئے وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت مجموعی طور پر 309 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جس سے اس شعبہ کی کارکردگی میں نمایاں بہتری کے امکانات روشن ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں