قومی اسمبلی کی پارلیمانی پریس گیلری سے صحافیوں کا واک آئوٹ

جمعرات 25 اپریل 2024 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) قومی اسمبلی کی پارلیمانی پریس گیلری سے صحافیوں نے واک آئوٹ کیا جبکہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور اعجاز جاکھرانی نے ایوان کو بتایا کہ پریس گیلری سے واک آئوٹ سینئر صحافی متین حیدر کے شعبہ تدریس سے وابستہ بھائی کے اغواء کے حوالے سے کیا گیا ہے ان کی بازیابی اور ایف آئی آر کے حوالے سے احکامات جاری کئے جانے چاہئیں جبکہ ڈپٹی سپیکر نے اس حوالے سے پنجاب حکومت کو احکامات جاری کرنے کا عندیہ دیا۔

جمعرات کو پارلیمنٹ کی پریس گیلری سے صحافیوں کے واک آئوٹ کے بعد ڈپٹی سپیکر نے اعجاز جاکھرانی اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو صحافیوں کے واک آئوٹ کی تفصیلات جاننے کیلئے پریس گیلری میں بھیجا۔ طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ پریس گیلری سے صحافیوں نے واک آئوٹ کیا۔

(جاری ہے)

ہم ان کے پاس گئے اور ان کی بات سنی ہے انہوں نے بتایا کہ سینئر صحافی متین حیدر کے بھائی او پی ایف بوائز کالج میں پروفیسر ہیں جن کا نام عارفین حیدر ہے وہ کل صبح پنڈی سے کالج کیلئے نکلے جنہیں اغواء کر لیا گیا ابھی تک ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔

اس واقعہ کی تحریری درخواست راولپنڈی میں دی جا چکی ہے۔ اس کی ایف آئی آر درج ہونی چاہئے۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت پنجاب کو بھی آگاہ کرینگے اور اس پر کارروائی بھی ہو گی۔ ہم نے اپنے صحافی بھائیوں کی اس حوالے سے بھرپور معاونت کرنی ہے۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ متین حیدر بڑے صحافی ہے ان کی محترمہ بینظیر بھٹو تعریف کیا کرتی تھیں، ان کے بھائی کو جو شعبہ تدریس سے وابستہ ہے ان کو اغواء کیا گیا ہے۔ چیئر سے احکامات جانے چاہئیں کہ انہیں کیوں اٹھایا گیا کس نے اٹھایا تاکہ اس حوالے سے آگاہی مل سکے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پنجاب حکومت اس حوالے سے احکامات جاری کر دیئے جائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں