190 ملین پائونڈ نیب کیس کی سماعت منگل تک ملتوی

پیر 13 مئی 2024 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پائونڈ نیب کیس کی سماعت کل منگل تک ملتوی کر دی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 190 ملین پائونڈ نیب کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے دلائل دیئے کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے نمائندے کے طور پر دستخط کیے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا تین کابینہ ارکان زبیدہ جلال، ندیم افضل گوندل اور پرویز خٹک کے بیانات ہیں جن کے مطابق شہزاد اکبر نے کابینہ کو بریفنگ دی اور بند لفافے پر یہ کہہ کر منظوری لی گئی کہ یہ معاملہ پاکستان کے مفاد میں ہے جسے خفیہ رکھنا ضروری ہے، کانفیڈنشیل ڈیڈ دکھائی نہیں جا سکتی۔

(جاری ہے)

میٹنگ منٹس میں کابینہ کے کسی ممبر نے اختلاف نہیں کیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے کابینہ ممبران نے بھی تو غیر قانونی کام کیا، بند لفافے کی منظوری دے دی۔ ہو سکتا ہے بند لفافے میں کوئی چیز پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو۔ کابینہ ممبران نے آئین کا حلف اٹھایا ہوا ہے وہ کیسے دیکھے بغیر منظوری دے سکتے ہیں۔ یہ ملزم نہیں بنتے؟ انہوں نے جرم کا ارتکاب نہیں کیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا اس میں بینفشری صرف وزیراعظم تھے اس لیے انہیں ملزم بنایا گیا۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا حکومت اگر کوئی بھی معاہدہ کرے گی تو لاء اینڈ جسٹس ڈویژن سے منظوری تو ہو گی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ لا اینڈ جسٹس ڈویژن کو انفارم کیے بغیر سائن کی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر مزید سماعت کل بدھ 14 مئی تک ملتوی کر دی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں