مبینہ تشدد سے نوجواں تھانہ کی حدود میں جاں بحق

پولیس اہلکاروں کا خود کو بچانے کے لیے خودکشی کا رنگ دے کر مقدمہ کا اندراج ، ورثاء کا تھانہ سٹی کے سامنے لاش رکھ کر شدید مظاہرہ

پیر 1 جولائی 2019 23:18

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2019ء) تھانہ سٹی کی حراست میں مبینہ تشدد سے رستم جڑانوالہ کا جواں سالہ بیٹا انصر پہلوان تھانہ کی حدود میں جاں بحق، پولیس اہلکاروں نے خود کو بچانے کے لیے خودکشی کا رنگ دے کر مقدمہ کا اندراج کر ڈالا۔ ورثاء کا تھانہ سٹی کے سامنے لاش رکھ کر روڈ بلاک کرکے شدید مظاہرہ 5گھنٹے تک روڈ بلاک رہا۔

متعدد شاہرائیں مکمل طور پر بلاک رہیں۔ احتجاج پر آئی جی پنجاب کا نوٹس ۔ ایس ایس پی آپریشن تھانہ سٹی پہنچ گئے ورثاء کو انصاف کی یقین دہانی ، مبینہ تشدد میں ملوث اے ایس آئی سمیت دو اہلکار گرفتار ،کارروائی کے لیے والدہ کی مدعیت میں درخواست گزار دی ۔8نامزد سمیت3نامعلوم اہلکاروں کو شامل کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس تھانہ سٹی اے ایس آئی زیر تربیت دانش جہانگیر نے ہمراہ کس اہلکاروں کے ہمراہ گزشتہ رات 2:15بجے کے قریب سینما چوک میں انصر پہلوان کو مبینہ طور پر شراب پینے کے الزام میں حراست میں لیا اور تھانہ سٹی پہنچ کر مقدمہ نمبری 602/19درج کر لیا تھوڑی دیر بعد 3:25منٹ پر دانش جہانگیر اے ایس آئی نے ایک اور مقدمہ 603/19درج کرتے ہوئے اس میں موقف اختیار کیا کہ ملزم انصر ہمراہ ملازمین محمد ریاض رفیع اللہ ، محمد شہزاد ڈرائیور کی موجودگی میں تھانہ میں نقشہ مخموری تیار کر رہا تھا کہ اسی دوران ملزم ہاتھ چھڑا کر بھاگ کر تھانہ کی سیڑھیوں پر چڑھ گیا اور چھلانگ لگادی جس کو ہم نے سرکاری گاڑی میں ٹی ایچ کیو ہسپتال بھجوایا مگر ہو جانبر نہ ہو سکا ۔

(جاری ہے)

انصر کے ورثاء کو جب واقعہ کی اطلاع ملی تو وہ تھانہ سٹی پہنچ گئے اور اے ایس آئی کوئی معقول جواب نہ دے سکا۔ جس پر ورثاء نے تھانہ سٹی کے سامنے لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ 5گھنٹے کے احتجاج پر کچہری چوک بلاک رہا۔ آئی جی پنجاب پولیس نے واقعہ پر نوٹس لے کر آرپی او فیصل آباد غلام محمود ڈوگر کو ہدایت جاری کی جنہوںنے سی پی اوفیصل آباد اور ایس ایس پی آپریشن علی رضا کو فوری موقع پر روانہ کیا پولیس تھانہ سٹی نے انصر پہلوان کی والدہ بیوہ رضیہ پروین کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ملوث اے ایس آئی دانش جہانگیر زیر تربیت اور نائب محرر محمد رفیق کو حراست میں لے لیا۔

درخواست میں مزید اہلکار جن میں میاں طارق، کانسٹیبل محمد نواز وسیر ، عمر ، رفیع اللہ ، ریاض ، عزیز محمد اسلی ، اور 3کس نامعلوم کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال فیصل آباد روانہ کردیا ۔ تاہم مقتول کے قتل یا خودکشی کے اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد عیاں ہوں گے۔

جڑانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں