پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے جبکہ محدود پیمانے پر انڈے اور مرغی کے گوشت کی برآمد کا سلسلہ بھی جاری

جمعہ 19 اپریل 2024 21:27

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2024ء) پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے جبکہ محدود پیمانے پر انڈے اور مرغی کے گوشت کی برآمد کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم ترقی یافتہ ملکوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہمیں لیئرز کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا اور اس سلسلہ میں جامعہ زرعیہ کے ماہرین اہم اور کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر اور پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سابق سنٹرل چیئرمین ڈاکٹر سجاد ارشد نے آج جامعہ زرعیہ میں بین الاقوامی لیئرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے انسانی صحت کیلئے انڈوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس میں انسانی ضروریات کے تمام اجزا کو انتہائی مناسب انداز میں یکجا کر دیا ہے اِس لئے ہر صحت مند شخص کی خوراک میں انڈوں کو شامل ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئی سائنسی اختراعات اور جینیاتی تبدیلیوں کے ذریعے ہر عمر اور ہر قسم کے لوگوں کیلئے اُن کی ضرورت کے مطابق انڈے پیدا کئے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ فی الحال پاکستان میں انڈوں کی کوالٹی اور معیار کے حوالے سے کوئی تفریق نہیں لیکن ترقی یافتہ ملکوں میں ہر شخص اور طبقے کیلئے الگ الگ قسم کے انڈے تیار کئے جا سکتے ہیں جن کی برآمد سے بڑی مقدار میں زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ اس کانفرنس میں پولٹری سے وابستہ لوگوں کے علاوہ سائنسدانوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی جنھوں نے اس سلسلہ میں اب تک ہونے والی نئی سائنسی تحقیق کے بارے میںمقالے پیش کئے۔

جڑانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں