جھنگ ،تھانہ اٹھارہ ہزاری (جھنگ)کے علاقے میں ایک ہفتے میں ڈکیتی کی دوسری بڑی واردات

تین نامعلوم نقاب پوش ڈاکو رات کو کاشتکار کے گھر داخل ہو کر گن پوائنٹ پر تین لاکھ نوے ہزار روپے نقدی ،موبائل فون اور ٹریکٹر کے کاغذات چھین کر فرار ہو گئے، مشکیں اور منہ باندھ کر تشدد بھی کیا مقدمہ درج نہ ہو سکا

اتوار 25 نومبر 2018 20:40

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 نومبر2018ء) تھانہ اٹھارہ ہزاری (جھنگ)کے علاقے میں ایک ہفتے میں ڈکیتی کی دوسری بڑی واردات،تین نامعلوم نقاب پوش ڈاکو رات کو کاشتکار کے گھر داخل ہو کر گن پوائنٹ پر تین لاکھ نوے ہزار روپے نقدی ،موبائل فون اور ٹریکٹر کے کاغذات چھین کر فرار ہو گئے، مشکیں اور منہ باندھ کر تشدد بھی کیا مقدمہ درج نہ ہو سکا ،کارروائی کر رہے ہیں ،پولیس کا مئوقف گزشتہ شب نواحی علاقہ چاہ جنڈ والاموضع درگاہی شاہ کا رہائشی کاشتکار انور خان بلوچ اپنے ٹریکٹر کی قسط رقم دینے کیلئے سلطان لشاری سے ایک بیوپاری سے فروخت کیے گئے دھان کی رقم دو لاکھ روپے لیکر آیا جبکہ اس مقصد کیلئے ایک لاکھ نوے ہزار اس نے پہلے ہی جمع کر رکھے تھے وہ رات گھر میں سو رہا تھا کہ بارہ بجے تین نامعلوم نقاب پوش افراد جو کہ پستولوں سے مسلح تھے گھر میںداخل ہو گئے جنہوں نے اس پر پستول تان لیے اور مشکیں باندھ کر منہ میں کپڑا ٹھونس دیا اور دیوار و ونڈو کے ساتھ پٹختے ہوئے صندوق کی چابی لے لی اور اس میںموجود ایک لاکھ نوے ہزار روپے اور ٹریکٹر کی کاپی اٹھا لی بعدازاں جیب میں موجود دو لاکھ روپے اور موبائل فون بھی لے لیا اور دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے 15پر اطلاع ملتے ہی تھانہ اٹھارہ ہزاری کے سب انسپکٹر مہر محمد یار جو کہ مبینہ طور پر اے ایس آئی چمن عباس کی جگہ گشت کی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے تاہم ملزمان کا پتہ نہ چل سکا پولیس کو درخواست دینے کے باوجود ایف آئی آر درج ہوئی اور نہ ہی متاثرہ شخص انور خان کا میڈیکل کروایا گیا ہے ایک ہفتہ قبل بھی رشید پور لنک روڈ پر دن دیہاڑے ڈکیتی ہوئی جس کا مقدمہ تین نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف چھ روز کی تاخیر کے بعد دیا گیا اور اس کا ابھی تک سراغ نہ لگ سکا ہے۔

(جاری ہے)

اس بارے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست میں تشدد کا ذکر نہ ہے میڈیکل فوری ہو سکتا تھا اب نہیں جبکہ واقعہ کی انکوائری جاری ہے ایف آئی آر درج ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں