لائبریری کے شعبہ کی اہمیت کے پیش نظر جدید رحجانات کی حوصلہ افزائی ضروری ہے،ڈاکٹر زبیر شیخ

پیر 16 اپریل 2018 16:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) تعلیم کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی بنا پر چند پیشوںکی ہئیت میں انتہائی تیز رفتا ر تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جن میں لائیبریری کا شعبہ بھی شامل ہے، یہ اب لائیبریرین پر منحصر ہے کہ وہ جدید رحجانات کو سامنے رکھتے ہوئے اس شعبہ کو انفارمیشن سائینس کی طرف لے جائیں یا وہ پھر یاد ماضی بن جائیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ہم نے دیکھا ہے کہ لوگوں کے کتب بینی کے رحجان میں بے حد کمی واقع ہوئی ہے ،لائیبریریوں میں کتابیں تو موجود ہیں لیکن پڑھنے والے غائب ہوگئے ہیںلیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ لائیبریوں کی اہمیت ختم ہوگئی ہے۔یہ بات انہوں نے گزشتہ شام محمد علی جناح یونیورسٹی کے لائیبریری کے شعبہ کی جانب سے ورڈ پریس کے ذریعے لائیبریری ویب سائیٹ اور بلاگ بنانے کے لئے منعقد ہونے والے چار روزہ ٹریننگ ورکشاپ کے شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ کہ انٹرنیٹ کے آنے کے بعد اب ڈیجیٹل لائیبریری تیزی کے ساتھ مقبول ہورہی ہیں اور جن لائیبریروں میں ویب سائیٹ اور بلاگ بنالئے گئے ہیں ان میں نئی کتابوں پر لائیبریرین اپنے تجزیے دے سکتے ہیں جن کے لئے اساتذہ سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل لائیبریری کی بنا پر طلبہ کو اپنا مطلوبہ مواد حاصل کرنے میں بھی آسانی ہوگئی ہے کیونکہ وہ اطلاعات فراہم کرنے کو موثر ذریعہ بن گئی ہیں، اب طلبہ لائیبریرین سے معلوم کرسکتے ہیں کہ کونسی کتاب میں فراہم کردہ معلومات درست ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب لائیبریرین طلبہ کو بتاسکتے ہیں کہ کونسی کتاب ان کے کورسز کے لئے موضوع ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے نوٹس تیار کرسکتے ہیں جبکہ وہ نئی شائیع ہونے والی کتابوں کے بارے میں مفید معلومات بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ جب لوگ لائیبریری میں آکر کسی کتاب کے وژن کے بارے میں پوچھتے تھے لیکن اب ڈیجیٹل لائیبریری کے دور میں یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ اس میں فراہم کردہ اطلاعت کس حد تک درست یا مثبت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب لائیبریرین کا مستقبل کمپیوٹر پر ویب سائیٹ اور بلاگ بنانے کی صلاحیت پر منحصر ہوگا جو ان کے روشن مستقبل کو نوید ہوگا اور وہ یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ کی بہترین رہنمائی بھی کرسکیں گے۔انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ورکشاپ کے شرکاء اپنے اداروں میں اس تربیت کی بنا بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں اور ایکدوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے لائیبریری سائینس کے شعبہ کو بہت آگے لے جائیں گے۔

انہوں نے بتا یاکہ ہم اپنی یونیورسٹی کے لائیریری کے شعبہ کی ترقی و توسیع کو بہت اہمیت دے رہے ہیں جس کے بہتر نتا ئج اگلے چھ ماہ میں نظر آنے شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم بہت جلد لائیبریری میں آنے والے طلبہ کی ٹیبلیٹ کی فراہمی شروع کردینگے تاکہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے مستفیض ہو سکیں۔ آخر میں انہوں نے یونیورسٹی کی ہیڈ لائیبریرین حمیرا ناز اور انکی ٹیم کو ایک نہایت اہم موضوع پر ایک کامیاب ورکشاپ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں