نیب کے نام پر سرکاری افسر کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف

نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 28 نومبر 2020 12:33

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 نومبر 2020ء) : قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک بھر میں کرپٹ افراد اور کرپشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے ، یہی نہیں ملک کے بڑے سیاسی رہنماؤں کے خلاف بھی کرپشن کیسز نیب میں زیر سماعت ہیں۔ تاہم حال ہی میں نیب کا نام لے کر سرکاری افسران کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف ہوا۔ تفصیلات کے مطابق نیب حکام نے جعل ساز خالد حسین سولنگی سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا جس میں بتایا گیا کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر افسران کو دبئی سے بلیک میل کر کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، اس لیے جعل ساز خالد سولنگی کے متعلق تمام سرکاری افسران کو ہدایت جاری کی جائے۔

خط کے متن کے مطابق مذکورہ جعل ساز کے زیر استعمال درجنوں ٹیلی فون نمبرز سے بھی چیف سیکریٹری کو آگاہ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

خط میں ہدایت کی گئی کہ چیئرمین اور ڈی جی نیب کے نام پر کال کرنے والے کی فوری نیب آفس میں اطلاع دی جائے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے جعل ساز خالد سولنگی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، جعل ساز نے سرکاری افسران سمیت اہم تاجروں کو بھی بلیک میل کر کے ان سے کروڑوں روپے دبئی میں وصول کیے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے تازہ واردات میں گزشتہ ماہ ایک سرکاری افسر اور ایک تاجر سے 5 کروڑ اور ایک مہنگی گھڑی نیب افسر بن کر لی تھی۔ مذکورہ خط کے مطابق مذکورہ جعل ساز اپنے آپ کو نیب کا نمائندہ بتاتا ہے، وہ اس وقت دبئی میں مقیم ہے اور خود کو چیئرمین نیب کا پرسنل اسسٹنٹ ظاہر کر رہا ہے، اس کی جانب سے نیب کیسز میں گرفتار یا نیب کیسز کے حوالے سے افسران کو اور ان کے اہل خانہ سے کیس سیٹل کروانے پر پیسے طلب کیے جا رہے ہیں۔ نیب کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ نیب کا کوئی بھی نمائندہ شہریوں یا کسی اور کو کال کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، نیب نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ مذکورہ شخص کا نشانہ بنے افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس جعل ساز شخص سے ہوشیار رہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں