سندھ ہائیکورٹ کاحکومت کوکرپٹو،بٹ کوائن کرنسی کاجائزہ لینے کاحکم

عدالت نے وفاقی سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں اعلی سطح کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا اور 3 ماہ میں رپورٹ طلب کرلی

بدھ 20 اکتوبر 2021 14:50

سندھ ہائیکورٹ کاحکومت کوکرپٹو،بٹ کوائن کرنسی کاجائزہ لینے کاحکم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو کرپٹو اوربٹ کوائن کو 3 ماہ میں ریگولیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں کرپٹوکرنسی پر پابندی کے خلاف وقارذکا کی پر درخواست پرسماعت ہوئی۔وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ کرپٹو کیا ہی کیا یہ کوئی کرنسی ہے،اثاثہ ہے یا سوفٹ ویئر ہی ۔

جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ اگر واضح نہیں تو واضح ہونا چاہیے اوراس سلسلے میں آپ قانون کیوں نہیں بناتے۔درخواست گزار وقار زکا نے بتایا کہ جاپان نے کرپٹوکو قانونی شکل دی ہے، تمام بینکس نے لکھ دیا ہے کہ کرپٹو اور بٹ کوائن غیر قانونی ہے۔ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک نے عدالت کو بتایا کہ فی الحال کرپٹو کرنسی میں کاروبارکرنے کی اجازت نہیں،سرکاری سطح پر تاحال کرپٹو کوغیرقانونی قرار نہیں دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے بتایا کہ ایف آئی اے کرپٹو کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کررہی ہے،کرپٹو کو امریکا اوردیگر ممالک کی طرح سوفٹ ویئر کے طور پر تسلیم کیا جائے،کرپٹو اور بٹ کوائن پر حکومت کا موقف واضح ہونا چاہیے۔عدالت نے ہدایت کی کہ کرپٹوکوقانونی شکل دی جاسکتی ہے لیکن اس کو ریگولیٹ کیا جائے اور اعلی سطح کمیٹی درخواست گزار وقار ذکا کا موقف سنے۔

عدالت نے حکم دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔عدالت نے وفاقی سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں اعلی سطح کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا اور 3 ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔اس کمیٹی میں ایس ای سی پی،اسٹیٹ بینک کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ان کے ساتھ وزارت قانون اوروزارت آئی ٹی کے نمائندوں کو بھی کمیٹی میں شامل کیاجائے گا۔

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ کمیٹی کا اجلاس ہر 15 روز پرمنعقد ہوگا اورکمیٹی کی کارروائی کو مشتہر نہیں کیا جائیگا، کمیٹی کی کارروائی سے متعلق سوشل میڈیا پر بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا جائیگا۔عدالت نے ایف آئی اے کوکرپٹو کرنسی کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے روک دیا اور استفسار کیا کہ ایف آئی اے کس بنیاد پرکارروائی کررہی ہے۔عدالت نے ایف آئی اے سے درج مقدمات کی رپورٹ طلب کرلی۔ ایس ای سی پی نے عدالت کو بتایا کہ غیر قانونی ایکس چینج کے خلاف کاروائی جاری رکھیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں