ٹک ٹاک کا جنون ،16سالہ نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق

عبداللہ میٹرک کا پیپر گھر آیااور اپنے دوست کے ہمراہ چلا گیاجہاں ویڈیو بناتے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی جس سے عبداللہ موقع پر دم توڑگیا،پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 18 مئی 2024 14:16

ٹک ٹاک کا جنون ،16سالہ نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مئی 2024 ) کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کال سینٹر میں فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ مقتول عبداللہ کے والد محمود علی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، لیاقت آباد میں واقع نایاب مسجد کے قریب کال سینٹر کے اندر فائرنگ کے نتیجے میں عبداللہ محمود نامی میٹرک کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق16سالہ عبداللہ میٹرک کا پیپر دے کر دن ساڑھے 12 بجے گھر آیااور اپنے دوست کے ہمراہ چلا گیاجہاں ویڈیو بناتے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی جس سے عبداللہ موقع پر دم توڑگیا۔

پولیس کے مطابق ایک گولی چہرے پرپیوست ہوگئی جبکہ ایک گولی دائیں گال سے داخل ہوکر بائیں طرف سے نکل گئی۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو تین خول ملے ہیں۔پولیس نے مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت تھانہ سپرمارکیٹ میں درج کر لیا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق متوفی کال سینٹر میں پارٹ ٹائم جاب کرتا تھا اور میٹرک کا پیپر دے کر گھر واپس آیا اور شام میں اپنی پارٹ ٹائم جاب کیلئے کال سینٹر آگیا تھا۔

ایس پی کا کہنا ہے کہ دونوں دوست کال سینٹر میں کام کرتے تھے، پستول کال سینٹر کے مالک کا ہے، فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔ ایس پی لیاقت آباد فرحت کمال کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ویڈیو بنانے کے دوران پیش آیا۔کال سینٹر کے مالک اور مقتول کے دوست کو حراست میں لیا گیا ہے، مقتول کے دوست کے مطابق ویڈیو بناتے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی تھی۔

16سالہ متوفی عبداللہ کے والد محمود کا کہنا ہے میرا بیٹا عبداللہ میٹرک کا پیپر دیکر دن ساڑھے بارہ بجے آیا اورگھر کے کام کر کے نماز پڑھنے گیاجس کے بعد واپس نہیں آیا۔ ہم نے کوچنگ سینٹر سے معلوم کیا تو پتہ چلا عبداللہ کوچنگ سینیٹرنہیں گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم کال سینٹر پہنچے تو پولیس موجود تھی۔ پتہ چلا بیٹے کو گولی لگی ہے۔ میرے بیٹے کو کسی نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

نوجوان کے ماموں نعمت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ کال سینٹر عبداللہ کے پھوپھی زاد بھائی حارث کا ہے جو کہ جاں عبداللہ کا ہونے والا بہنوئی بھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ عبداللہ اس کال سینٹر میں ملازمت کرتا تھا جو کہ میٹرک کا امتحان دیکر گھر آیا اور جمعہ کی نماز پڑھنے کے بعد کال سینٹر چلا گیا کیونکہ وہ ہی کال سینٹر کھول کر صفائی بھی کرتا تھا جبکہ کال سینٹر میں شام 5 بجے کام کرنے والے ملازمین آنا شروع ہوجاتے ہیں جہاں پہلے آنے والی ایک لڑکی اندر آئی تو اس نے عبداللہ کی لاش دیکھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والا اسلحہ اور گولی کا خول بھی پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے تاہم پولیس کال سینٹر کے مالک اور دیگر ملازمین کے بیانات قلمبند کر رہی ہے اور جلد ہی فائرنگ کے اس واقعہ کا معمہ حل کرلیا جائیگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں