گھر یلو صنعتو ں میں کا م کر نے والی خواتین کو کم اجر ت دی جا تی ہے ،سا ئمن جا ن ڈیئنل

بدھ 18 جولائی 2018 18:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) نگرا ن صو با ئی وزیر محنت و انسا نی وسا ئل سا ئمن جا ن ڈینئل نے کہا ہے کہ گھر یلو صنعتو ں میں کا م کر نے والے محنت کشو ں با لخصو ص خوا تین کو اجر ت کم دی جا تی ہے کم سے کم اجر ت کے قوا نین میں پیچیدگیا ں ختم کی جا ئیں اور چو ڑ ی کی صنعت میں کا م کر نے والی خواتین کیلئے کم سے کم اجر ت مقرر کی جا ئے ۔

یہ با ت آج انہو ں نے بدھ کے رو ز محنت کشو ں کی کم سے کم اجر ت کے سلسلے میں اجلا س کی صدا ر ت کر تے ہو ئے کہی ۔نگرا ن صو با ئی وزیر نے کہا کہ انہیں41صنعتو ں کی فہر ست فرا ہم کی جا ئے جن میں کم سے کم اجر ت مقرر کی گئی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ محنت کش رہنمائوں نے شکا یت کی ہے کہ کم سے کم اجر ت کے قوا نین پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر سیکریٹری منیمم ویجز بو ر ڈ سندھ شاہین نثا ر منگی نے بتا یا کہ 41صنعتو ں کے محنت کشو ں کیلئے کم سے کم اجرت مقررکر دی گئی ہے اور اس میں 15فیصد اضا فہ کیا گیا ہے ۔

جس کا اطلا ق یکم جو لا ئی سے ہو گا ۔انہو ں نے بتا یا کہ 4مزید صنعتو ں کے ور کرز کیلئے کم سے کم اجر ت مقرر کر نے کیلئے کا م جا ر ی ہے جس میں چو ڑ ی کی صنعت ،منر ل واٹر ،نجی اسکولز اور کالجز اور نجی ہسپتا ل ،کلینکس اور میٹر نیٹی ہو مز شامل ہیں انہو ں نے مزیدبتا یا کہ دو سا ل قبل حیدرآبا د میں غیرسرکار ی تنظیم کے تعا ون سے چو ڑ ی کی صنعت میں کا م کر نے والے محنت کشو ں پر سر و ے کیا گیا تھا اور تجا ویز محکمہ محنت کو ارسا ل کی گئی تھیں ۔

انہو ں نے کہا کہ چو ڑ ی کی صنعت ،منرل واٹر انڈسٹری ،نجی اسکو لو ں اور کالجز اور صحت کی سہولیات فرا ہم کر نے والے ادا رو ں کے مستند اعدا د و شما ر مو جو د نہیں جبکہ ادا رو ں کے ما لکا ن اور انتظا میہ ڈیٹا فرا ہم کر نے سے کترا تے ہیں اور ہم صر ف محنت کشو ں کی جا نب سے فرا ہم کی گئی معلو ما ت پر انحصا ر کر تے ہیں ،انہو ں نے تجویز دی کہ اس سلسلے میں محکمہ محنت ،آجر اور محنت کشو ں کا مشتر کہ اجلا س طلب کیاجا ئے تا کہ بہتر پا لیسی مر تب کی جا سکے اور کم سے کم اجر ت کے قوا نین کو آسا نی سے نا فذ کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں