پی پی ایم اے کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کسی بھی ادارے سے تحقیقات کرانے کی پیشکش

حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کو بھی تیار ہیں، چوتھی فارما سمٹ سے زاہد سعید، مصدق ملک، ڈاکڑ قیصر وحید، علی آکھائی و دیگر کا خطاب

بدھ 24 اپریل 2019 19:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا دواں کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے پاکستان میں کسی بھی ادارے سے آزادنہ تحقیقات کرانے کی پیشکش کردی تاکہ عوام کو بتایا جا سکے کہ ادویات میں اضافہ شفاف طریقے سے کیا گیا ہے اس بات کا اعلان چیئرمین پی پی ایم اے زاہد سعید نے گذشتہ روز منعقدہ چوتھی پاکستان فارما سمٹ 2019کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر سمٹ کے چیئرمین ڈاکڑ قیصر وحید، سینٹر ڈاکڑ مصدق ملک، پروفیسر ڈاکڑ سرفراز کے نیازی، ڈاکڑ زکی الدین احمد، علی آکھائی، حامد رضا، ہارون قاسم، میاں اسد شجاع و دیگر نے خطاب کیا۔زاہد سعید نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے اور ہم اس حوالے سے کسی بھی تحقیقاتی ادارے سے اس حوالے سے تعاون کرنے کو بھی تیار ہیں کیونکہ یہ ہماری بقا کا معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنے کو بھی تیار ہیں تاکہ اس مسئلے کو جلد از جلد ختم کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکوت کو چایئے کہ ادویات بنانے والوں کے ساتھ نرمی برتے اور ان کے مسائل کو بھی حل کرے کیونکہ کوئی بھی ادارہ نقصان کرکے ادویات نہیں بنا سکتا۔انہوں نے نیب کی طرف سے متوقع تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ اس طرح فارما صنعت کو تنگ نہ کیا جائے کیو نکہ پھر کوئی کاروبار نہیں کرے گا کیونکہ ادویات کے قیمتیں ایک پالیسی کے تحت بڑھائی جاتی ہیں جس میں حکومت کا بھی عمل دخل شامل ہوتاہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فارما صنعت کیلئے ایک مشکل وقت ہے مگر ہم اپنی کوششوں سے اس مشکل وقت سے نکل آئیں گے اس کیلئے ہمیں حکومت کے بھر پور تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا ہم پوری کوشش کرتے ہیں کہ ادویات کی کہیں بھی قلت نہ ہو اور اس کا عملی مظاہر ہ ہم نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے دوران کیا جب ملک میں ایمرجنسی سی صورتحال تھی اور ادویات کی ضرورت بھی زیادہ ہوسکتی تھی تو ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ویڈیو لنک کے ذریعے جمع کیا اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے۔

اس موقع پر سینٹر ڈاکڑ مصدق ملک نے کہا کہ فارما انڈسڑی کو چایئے کہ وہ اپنے ریسرچ اینڈڈیولپمنٹ کے ذریعے مہلک بیماریوں کا علاج ممکن بنائیں۔انہوں نے کہا کہ فارما انڈسڑی کو ڈیٹا کے ذریعے ان بیماریوں کے علاج کیلئے ادویات بنانی چایئے تاکہ ملک میں مہلک بیماریوں کا علاج آسان اور سستا بھی ہوسکے۔انہوں نے کہا پاکستان میں فارما صنعت ڈیٹا کے لحاظ سے بہت پیچے ہے اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے فارما انڈسری میں بھی بہتری آئے گی اور ہم دنیا میں نام بنا سکتے ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان فارما سمٹ ڈاکڑ قیصر وحید نے کہا کہ پی پی ایم اے کے تحت اس کانفرنس کا مقصد ریسرچرز اور مینوفیکچررز کے درمیان رابطے کا ذریعہ بننا ہے تاکہ وہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے مسائل کو سنے اور سمجھیں اور اسکا بہتر حل تلاش کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس کانفرنس میں ضرور شرکت کرنی چایئے تاکہ فارما صنعت کو بہتر کرنے میں سب اپنا کردار ادا کرسکیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں