صحت اور کھانے کی حفاظت بارے شعور اجاگر کرنے کیلئے نیسلے پاکستان کی جانب سے ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے منایاگیا

پیر 17 جون 2019 23:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2019ء) صارفین کی صحت کی حفاظت اور کھانے کی حفاظت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے، نیسلے پاکستان نے پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (PCSIR) لیبز لاہور میں ’’ورلڈ فوڈسیفٹی ڈے‘‘ منایا۔یہ تقریب پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (PCSIR) ، منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، پنجاب فوڈ اتھارٹی (PFA) ، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد(UAF) ، یونیوسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور (UVAS) اور پاکستان سوسائٹی آف فوڈ سائنٹسٹس اینڈ ٹیکنالوجسٹس(PSFST) کے تعاون سے منعقد ہوئی۔

اس تقریب نے پاکستان میں خوراک کے تحفظ کے قواعد کی ضرورت پر روشنی ڈالی، تاکہ صارفین کی صحت اور ان کی خوراک کے معیار کو یقینی بنا یا جاسکے۔

(جاری ہے)

کیپٹن (ر) محمد عثمان،ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نے جو اس موقع پر مہمان خصوصی تھے، اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ’’اس سال، ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے کا موضوع ہے "Everyone's Business" ، جس کا مطلب یہ ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ حکام کو سائنسی اصولوں پر مبنی فوڈ سیفٹی رولز کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

ڈاکٹر فرحت جمیل ،، نیسلے پاکستان کے ہیڈ برائے ریگولیٹری اینڈ سائنٹفک افیئرز نے کہا: ’’دنیا کی سب سے بڑی خوراک اور مشروبات کمپنیوں میں سے ایک ہونے کے ناطے، صارفین کے لئے محفوظ مصنوعات فراہم کر نا نیسلے کے عالمی عزم کی اولین ترجیح ہے۔ اس کا مقصد ایسی کوششیں کرنا ہے جوریگولیٹرز، تعلیمی اداروں، لیباریٹریز،میڈیا، صارفین اور پرائیویٹ سیکٹر سمیت تمام متعلقہ شعبوں میں باہمی تعاون کی اہمیت اجاگرکرے،ایسا صرف اس وقت ممکن ہے جب ہم اپنے کھانے کے حفاظتی اصولوں کو عالمی سطح کے معیار کے مطابق کرلیں گے، تب ہمیں اندرونی و بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی ملے گی۔

‘‘سحر ثمرین، نیسلے پاکستان کی کوالٹی ایشورنس کی ہیڈ نے کہا:’’کھانے کی حفاظت کے قوانین اور معیار کا مؤثر نفاذ اندورنِ ملک اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں قومی مصنوعات کی رسائی کو یقینی بناتا ہے۔انجینئر عدنان اکرم، قائم مقام ڈی جی ، پی سی ایس آئی آر لاہور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’’ ایجنڈے پر کھانے کی حفاظت اور قومی خوراک کے قوانین کو ڈالنا پاکستان کا اقتصادی ترقی کی طرف پہلا قدم ہے۔

یہ کھانے کے معیاراور اسٹینڈرڈ پر نظر رکھتے ہوئے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی سطح پر تجارتی سہولت کے ساتھ ساتھ صارفین کی صحت کی حفاظت کرے گا۔‘‘اس موقع پر PCSIR ، پنجاب فوڈ اتھارٹی (PFA) ، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد(UAF) ، یونیوسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور (UVAS) اور پاکستان سوسائٹی آف فوڈ سائنٹسٹس اینڈ ٹیکنالوجسٹس کے عہدیداروںاور دیگر ریگولیٹری حکام نے شرکت کی، اس کے علاوہ سرٹیفیکیشن کے مختلف اداروں کے نمائندوں سمیت خام مال اور پیکیجنگ مٹیریل کے سپلائرز نے بھی شرکت کی، اور تقریب کو رونق بخشی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں