پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن اور اسٹیویڈورکانفرنس نے سویا بین کارگو سے جان لیوا زہریلی گیس کے اخراج کو گمراہ کن قرار دے دیا

جمعرات 20 فروری 2020 00:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن اور اسٹیویڈورکانفرنس نے سویا بین کارگو کے حوالے سے جان لیوا زہریلی گیس کے اخراج کو گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سویا بین کارگو کے جہاز پر اتوار اورپیر کوصرف 2شفٹوں میں کم وبیش 600مزدوروں نے کام کیا مگر کوئی ایک بھی شخص اس دوران زہریلی گیس سے متاثر نہیں ہوا۔

اعلامیہ کے مطابق پچھلے کئی سالوں سے یہی کارگو کراچی بندرگاہ پر آتا رہا ہے لیکن آج تک کوئی ایک بھی اس نوعیت کا واقعہ رونما نہیں ہوا۔واضح رہے کہ اس دوران جو پہلا شخص ہسپتال لایا گیا ہسپتال لایا گیا وہ کارگواتارنے سے قبل ہی زہریلی گیس سے متاثر ہوچکا تھا۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن اور اسٹیویڈورکانفرنس حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی ازسرنودرست انداز میں تمام زاویوں اورحقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کرنی چاہیئے، سطحی تجزیئے اورقیاس آرائیوں پر نتائج اخذنہ کئے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اعلامیہ میں مزید کہا کہ سویابین کھانے کے تیل بنانے کیلئے امپورٹ کیا جاتا ہے جو کہ زرعی اجناس ہے اور یہ کسی بھی قسم کی کیمیائی اثرات سے پاک ہے ۔،لوکل پلانٹ پروٹیکشن نے 18فروری کو گیس ڈٹیکٹراور دوسرے آلات کیساتھ جہاز اور کارگو کا از خود معائینہ کیا اور قانو ن کی روشنی میں تسلی بخش رپورٹ پیش کی یعنی انہیں کوئی زہریلی گیس نہیں ملی ۔

پاکستان شپس ایجنٹس ایسوسی ایشن اور اسٹیویڈورکانفرنس نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگر وار فوٹننگ پر تحقیقات کی جائیں تو اس معاملے کا حل بھی سامنے آجائے گا انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ جہاز کو کراچی بندرگاہ سے منتقل نہ کیا جائے اور مکمل کارگو کراچی پورٹ پر ہی اتارنے کی اجازت دی جائے انہوں نے یقین دلایا کہ ہم بشمول 2سی3ہزار مزدور کراچی بندرگاہ میں کارگو ڈسچارج ہونے کے دوران موجود رہیں گے ہم عزم مصمم اور حوصلے کیساتھ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں