انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں،حلیم عادل شیخ

ہم نے آئینی طریقہ اپنایا ہے جلسے کی اجازت مانگی ہے، ابھی جلسہ کا معاملہ فائنل نہیں کیا،رہنما تحریک انصاف

جمعہ 19 اپریل 2024 19:06

انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں،حلیم عادل شیخ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں۔سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کو مزار قائد کے قریب جلسہ کرنے کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس سندھ ہائی نے سوال کیا کہ ہم نے آخری حکم نامے میں کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر مناسب جواب جمع کرائیں، آپ نے کیا جواب جمع کروایا ہی ڈپٹی کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ مزارقائد کے سامنے گرانڈ کی اجازت مزار قائد انتظامیہ اور دیگر کی ذمہ داری ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ شائد غلط تشریح کررہے ہیں۔چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اتنا ٹائم کیوں لگ رہا ہے ڈی سی صاحب فیصلہ کریں، آپ کو اندازہ ہے کہ کس قدر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ گرانڈ میں پی پی، ایم کیوایم، پی ایس پی اور دیگر کے جلسے ہوتے رہے ہیں، یا تو ماضی میں غلط فیصلے ہوئے یا پھر اب غلط تشریح کی جارہی ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارا اس جگہ سے کوئی لینا دینا نہیں وفاق یا پھر مزارانتظامیہ اس معاملے پر اجازت دے گی۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا ہے انکا جواب آنے کے بعد ہم اجازت فیصلہ کریں گے، ہم نے وفاق، مزار انتظامیہ، پولیس اور دیگر اداروں سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 26 اپریل تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہم نے 21 تاریخ پھر 26 اور 28 تاریخ جلسہ کی تاریخ رکھی لیکن انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والیخوف کا شکار ہیں، ہم نے آئینی طریقہ اپنایا ہے جلسے کی اجازت مانگی ہے، ابھی جلسہ کا معاملہ فائنل نہیں کیا ہمارے کارکنان کی پکڑ دھکڑشروع کردی جب کہ پنجاب میں محسن نقوی جو کررہا ہے مراد علی شاہ وہی سندھ میں کررہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں