سندھ ہائیکورٹ ،گواہان کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق قانون پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق درخواست پردرخواستگزار سے جواب الجواب طلب

پیر 13 مئی 2024 16:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) سندھ ہائیکورٹ نے گواہان کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق قانون پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق درخواست پردرخواستگزار سے جواب الجواب طلب کرلیا۔پیرکو سندھ ہائیکورٹ میں گواہان کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق قانون پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی ۔

رپورٹ کی کاپی کے مندرجات سامنے آگئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وٹنس پروٹیکشن قانون پر عمل درآمد کروایا جاتا ہے۔ سال 2013میں قانون سازی کی گئی۔ پہلے مرحلے میں 9 رکنی ممبرز کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ ممبرز میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری لا سیکرٹری فنانس آئی جی پولیس، آئی جی جیل، ایڈووکیٹ جنرل اور پراسکیوٹر جنرل سندھ سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سال 2016 میں ایڈوائزری بورڈ کا قیام کیا گیا۔ پولیس حکام سیکرٹری قانون سمیت دیگر کوایڈوائزری بورڈ میں شامل کیا گیا۔فریمنگ کیلئے 2 علیحدہ علیحدہ ٹیمیں تشکیل دی گئی۔ متعلقہ محکموں سے ملاقاتیں اور اس حوالے سے ضلعی سطح پر کمنٹس بھی طلب کیئے گئے۔ سال 2017 میں 3 رکنی ہائی لیول کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ کنوینئر مقرر کیا گیا۔ عدالت نے رپورٹ پر درخواستگزار سے جواب الجواب طلب کرلیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں