آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں اہم اجلاس

بدھ 15 مئی 2024 23:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2024ء) اجلاس میں کراچی شہر میں چوری کا سامان خریدوفروخت کرنے والے اسکریپ ڈیلرز/ کباڑیوں کے خلاف پولیس ایکشن پر مشتمل تفصیلات کا جائزہ لیا اور مزید ضروری ہدایات دیں۔اجلاس میں زونل ڈی آئی جیز،ایس ایس پیز، اے وی ایل سی،آر آر ایف نیول بیس نے چوری شدہ سامان کی خرید و فروخت میں ملوث اسکریپ ڈیلرز/ کباڑیوں کے خلاف گزشتہ دس روز پر مشتمل کارکردگی کے حوالے سے علیحدہ علیحدہ بریفنگ دی۔

گزشتہ دس روز میں 352 اسکریپ ڈیلرز کو چیک کیا گیا۔ایس ایس پی اے وی ایل سی۔ایس ایس پی اے وی ایل سی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 55 ایف آئی آرز کے تحت 79 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہیکہ منشیات کے عادی افراد رقم یا نشہ کے عوض چوری شدہ سامان فروخت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

کریک ڈاؤن کے بعد چوروں نے بھاری مقدار میں چوری شدہ سامان گوداموں میں ڈمپ کررکھا تھا۔

بعدازاں کامیاب پولیس ایکشن کے دوران یہ سامان برآمد کیا گیا۔تحقیقات کے مطابق بڑے سرکاری منصوبوں سے چوری ہونے والا لوہے کا تعمیراتی سامان اسکریپ ڈیلرز کو فروخت کیا جاتا ہے۔آئی جی سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام پولیس افسران منشیات مافیاز/ گینگز کے خلاف مزید سخت اقدامات کریں۔تمام افسران دوپہر 11 بجے تا 02 بجے تک عوام سے اپنے دفاتر میں ملاقات کریں۔

شعبہ تفتیش کسی بھی گرفتاری سے قبل ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو ضرور مطلع کریں۔غلام نبی میمن کہا کہ نادرن بائی پاس پر چیک پوسٹ کے قیام سے جرائم میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام غیر مستند اور غیر رجسٹرڈ ڈیلرز سے سامان کی خرید و فروخت سے اجتناب کریں۔اسٹریٹ کرائم اور چوری شدہ سامان کی خرید و فروخت باہم منسلک ہیں جسے ختم کرنا اشد ضروری ہے۔

اسکریپ کے کاروبار سے وابستہ افراد اپنی کاروباری سرگرمیوں کو قانون کے عین مطابق یقینی بنائیں۔اسکریپ کے کاروبار سے وابستہ چند جرائم پیشہ گروہوں کی سرکوبی سے اسٹریٹ کرائمز کو روکا جاسکتا ہے۔جرائم کی سرکوبی اور اسکریپ ڈیلرز/ کباڑیوں کے خلاف ابتک کی کاروائی سے مطمئن ہوں۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سمیت دیگر تمام ڈی آئی جیز،ضلعی ایس ایس پیز،ایس ایس پیز انویسٹی گیشن و دیگر یونٹ سے وابستہ ایس ایس پیز و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ اندرون اور بیرون صوبہ چوری شدہ سامان،منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث گروہوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔مشاہدے میں آیا ہیکہ چوری شدہ سامان کے عوض منشیات کی فروخت کی جاتی ہے۔اسکریپ ڈیلرز کے لیئے سامان کی خرید و فروخت کے حوالے سے متعلقہ محکموں کے ساتھ ملکر ایس او پی مرتب کیا جائے۔اسکریپ ڈیلرز ایس او پی کے لیئے ڈی آئی جی ویسٹ،ڈی آئی جی انویسٹی گیشن،ایس ایس پی اے وی ایل سی اور اے آئی جی لیگل پر مشتمل کمیٹی قائم کردی گئی۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں