-جرائم کی سرکوبی اور تحفظ عامہ جیسے اقدامات کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیئے مددگار 15 کو ہیوی بائیکس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، غلام نبی میمن

جمعہ 17 مئی 2024 21:55

:کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت اجلاس میں پولیسنگ کے عمل کو مزید تقویت دینے اور تھانوں میں فی زمانہ ضروری اصلاحات متعارف کرانیکے کے حوالے تفصیلی غور وخوض کیا گیا اور متفقہ تجاویز و مشاورت کے بعد ضروری ہدایات دی گئیں۔سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز،ڈی آئی جی ہیڈکواٹرز، اسٹبلشمنٹ،ایڈمن کراچی،ٹی اینڈ ٹی،آئی ٹی،فائنانس سمیت دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر ایڈشنل آئی جی آپریشنز،ڈی آئی جی اسٹبلشمنٹ اور ڈی آئی جی کے پی او کراچی نے اجلاس ایجنڈا پر علیحدہ علیحدہ بریفنگ دیتے ہوئے پولیسنگ اور تھانوں میں اصلاحات کے عمل کو مفاد عامہ کے زمرے میں ایک بڑا اقدام قرار دیا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سید پیر محمد شاہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے تجویز دی کہ علاقہ گشت اور نگرانی کے عمل کو غیرمعمولی بنانے کے لیئے پولیس اہلکاروں کو تھانوں کے ذریعے تعینات کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا گلیوں،محلوں اور شاہراہوں پر پولیس ڈپلائمنٹ جیسے اقدامات،جرائم کی روک تھام میں مدد دینگے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس اسٹیشنز کی تعداد میں اضافے اور کمی کے حوالے سے مزید تحقیق و جائزہ کے بعد قابل عمل امور پر مشتمل سفارشات برائے ملاحظہ ارسال کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ترتیب کردہ سفارشات میں مجوزہ پولیس اسٹیشنز کے لیئے درکار بجٹ، گاڑیوں و دیگر وسائل کے حوالے سے جامع تفصیلات کا بھی احاطہ کیا جائے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عوام کی شکایات پر بروقت ریسپانس اور ازالہ جیسے اقدامات کے لیئے ضروری ہوگیا ہے کہ مددگار 15 کو ماڈرن ٹیکنالوجی و جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیئے انتہائی ٹھوس اور موثر اقدامات کیئے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جرائم کی سرکوبی اور تحفظ عامہ جیسے اقدامات کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیئے مددگار 15 کو ہیوی بائیکس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے 11 ہزار اہلکاروں کی بڑی تعداد تھانہ جات میں تعینات کی جائے گی جس کا مقصد تھانہ پولیسنگ کو مزید ٹھوس اور مربوط بنانا ہے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس افسران و اہلکاروں کی ترقی کے لیئے یونیفائیڈ میکنزم بنایا جائے۔جس سے بلاشبہ محکمانہ ترقی کے عمل میں یکسانیت آئیگی۔ علاوہ ازیں تمام رینجز میں محکمانہ ترقی کے منتظر افسران،کانسٹیبلز و دیگر اہلکاروں کے لیئے مختلف رینکس میں اضافی آسامیاں بھی پیدا کی جائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں