حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں کی جانے والی کمی کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے،ثروت اعجاز قادری

ًنہ ٹرانسپورٹ کے کرائے کم ہوئے نہ ضرورت زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی، صدر پاکستان سنی تحریک

بدھ 22 مئی 2024 23:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) پاکستان سنی تحریک کے عارضی مرکز قادری ہاؤس میں پاکستان سنی تحریک کے صدرانجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری سے تاجروں کے وفد نے ملاقات کی۔ملاقات کے موقع پر ملک کی موجودہ صورتحال مہنگائی اور دیگر مسائل پر گفتگو ہوئی۔ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں کی جانے والی کمی کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے۔

مہنگائی میں کمی ہونے کے بجائے مزیداضافہ ہو رہا ہے۔مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائی جانے والی کمیٹیاں صرف ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں۔ایسا محسوس ہو رہا ہے یہ سب عوام کو تکلیف پہنچانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔نہ ٹرانسپورٹ کے کرائے کم ہوئے نہ ضرورت زندگی کی اشیائ کی قیمتوں میں کمی آئی۔

(جاری ہے)

لوکل ٹرانسپورٹ ہو یا اندرون ملک سفر کرنے والی ٹرانسپورٹ یہ سب مل کر عوام کا ہی خون چوس رہے ہیں۔

جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تھوڑا سا بھی اضافہ ہوتا ہے تو یہ فوری اپنے کرائے بڑھا دیتے ہیں۔اگر کمی ہو جائے تو پھر یہ سوچتے ہیں کہ کب پیسے کم کرنے ہیں۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے ملک کے موجودہ مسائل کا حل عوام کو اب خود تلاش کرنا ہوگا۔ریاست صرف عوام کو لولی پاپ دے کر بہلا رہی ہے۔ہمارے حکمران اگر ملک نہیں چلا سکتے ہیں تو کیوں بار بار اپنی قسمت آزمانے کے لیے پارلیمنٹ میں آ جاتے ہیں۔

عوام صرف حکمرانوں کے تجربات سہنے کے لیے رہ گئی ہے۔تاجر برادری ہو یا انڈسٹریز طرح طرح کے حربے سے ان سب کو پریشان کیا جا رہا ہے۔حکومت کی جانب سے انہیں کسی طرح کی سبسڈی نہیں دی جا رہی جس کی وجہ سے ہماری انپورٹ ایکسپورٹ پر بہت اثر پڑ رہا ہے۔انڈسٹریاں بند ہو رہی ہیں کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔بے روزگاری میں اس حد تک اضافہ ہو گیا ہے کہ اگر ایک گھر میں پانچ کمانے والے تھے تو صرف ایک کی نوکری باقی ہے باقی چار بیکار بیٹھے ہیں۔

حکومت بار بار قرض لے کر ملک کے حالات بہتر کرنے کے بجائے ملک کی اشرافیہ کے حالات بہتر کر رہی ہیں۔اگر ملک میں شرعی نظام اور نظام مصطفی کا نفاذ ہوتا توہمارا یہ حال نہ ہوتا۔ملک میں رہنے والے ہر فرد کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنی نسلوں کو غلامی سے بچانے اور نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے کس طرح جدوجہد کرے گا۔کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک اس میں قانون پر عمل درامد اور اس کی پاسداری نہ ہو۔

جب ہمارے ملک میں بھی شرعی نظام اور نظام مصطفی کا نفاذ ہوگا تو سب ایک برابر ہوں گے۔قانون سب کے لیے برابر ہوگا اور سب کواپنے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔پاکستان سنی تحریک کے شہید قائدین نے ہمیشہ نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے جدوجہد کی اور ان کے اسی ویڑن کو لے کر ہم آگے جا رہے ہیں اور انشائ اللہ وہ دن دور نہیں جب ہم سب ایک صف میں برابر کھڑے ہوں گے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں