قصور واقعے کے بعد 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، امکان ہے کہ مجرم ان افراد میں سے ہی کوئی ہے: راںا ثناء اللہ

muhammad ali محمد علی جمعرات 11 جنوری 2018 20:27

قصور واقعے کے بعد 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، امکان ہے کہ مجرم ان افراد میں سے ہی کوئی ہے: راںا ثناء اللہ
قصور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 11جنوری2018ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے زینب قتل کیس کے سلسلے میں گرفتاریاں کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قصور میں زیادتی کے بعد قتل کر دیے جانے والی معصوم زینب کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے گرفتاریاں کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔

(جاری ہے)

رانا ثناء نے مزید بتایا ہے کہ قصور واقعے کے بعد 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ امکان ہے کہ مجرم ان افراد میں سے ہی کوئی ہے۔ راںا ثناء اللہ نے بتایا ہے کہ زیر حراست افراد کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی کوالٹی خراب تھی جس کے باعث مجرم کو پہنچاننا مشکل تھا۔ تاہم ویڈیو فوٹیج کی کوالٹی بہتر کروائے جانے کے بعد مجرم کو کسی حد تک پہنچانے میں مدد ملی ہے۔ اسی لیے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کل تک صورتحال واضح ہو جائے گی۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں