ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے

حکومت کے پاس مذاکرات کا کوئی اختیار نہیں،جب یہ حکومت چھوڑ دیں گے پھر کس کو ساتھ لے کر چلنافیصلہ پی ٹی آئی کرے گی۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شہریار آفریدی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اپریل 2024 22:13

ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 اپریل 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے، حکومت کے پاس مذاکرات کا کوئی اختیار نہیں،جب یہ حکومت چھوڑ دیں گے پھر کس کو ساتھ لے کر چلنافیصلہ پی ٹی آئی کرے گی ۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تو خود محتاج ہے جو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں، فارم 45 اور فارم 47 کے ذریعے ایوانوں میں آئے ہیں ، اب یہ مذاکرات کی بات کرتے ہیں، یہ خود اس اہل نہیں ہیں، ان کے ساتھ کیوں مذاکرات کریں، ہم مذاکرات فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے،کیونکہ وقت کی ضرورت ملکی سلامتی ہے، ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، لیکن ان پر اعتماد نہیں ہیں، 3بلین ترسیلات زر، لوگ ترسیلات زر بھیجنے کو ہی تیار نہیں ہیں، لیکن دو تین سال قبل ریکارڈ ترسیلات زر تھیں، گروتھ ریکارڈ تھی۔

(جاری ہے)

پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور مستقبل کیلئے مسترد لوگ ہمارے ساتھ کیا بات کریں گے؟پاکستان اور عمران خان لازم وملزوم ہیں، 70فیصد عوام نے عمران خان کو ووٹ دیا ہے، بدترین دھاندلی کے باوجود ہر طرح سے یہ سب ناکام ہوگئے ہیں، اگر ان میں اخلاقی جرات ہے تو یہ خود مینڈیٹ چھوڑ کر چلے جائیں کہ عوام نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، ہم اس عہدے کے اہل نہیں ہیں، جب یہ حکومت چھوڑ دیں گے پھر پی ٹی آئی فیصلہ کرے گی کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے یا نہیں۔

مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شہریار آفریدی نے کہا کہ سیاسی قیادت نوازشریف کے جس طرح کیسز ختم کئے گئے، ان کی سہولتکاری کی گئی، یہ پاکستان کی بنیادوں کیلئے خطرہ ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے اور قوم کے مسائل سامنے رکھیں گے، ہمیں عوام نے ووٹ دیا، عمران خان کوئی این آراو نہیں چاہتا ، اپنے کیسز عدالت میں لڑیں گے۔ 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں