بلوچستان کی صوبائی حکومت پسماندگی کے خلاف ٹھوس اور موثر منصوبہ نہیں رکھتی ،ثناء بلوچ

خاران میں پینتیس سالوں کے مسائل سابق نمائندوں کی جانب سے تحفے میں ملے ہیں ،رکن صوبائی اسمبلی

اتوار 31 مارچ 2019 19:45

خاران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت پسماندگی کے خلاف ٹھوس اور موثر منصوبہ نہیں رکھتی جسکے باعث منتخب نمائندوں کو عوامی خدمت و علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیئے شدید مشکلات کا سامنا ہے صوبائی حکومت بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیئے اقدامات کرے ان خیالات کا اظہار دورہ خاران کے موقع بلوچ ہاوس میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کی ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے عوان تعلیم،روزگار،صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے جنکی فراہمی میں سستی کا مظاہرہ ہونے سے لوگ مایوسی کی جانب جا رہے ہیں جو نیک شگون نہیں کیونکہ عوام نے نمائندوں کو خدمت کے لیئے ووٹ دی ہے مگر بد قسمتی سے حقیقی کو حق حکمرانی سے دور رکھ کر مزید مایوسیوں کو فوقیت دی جا رہی ہے ثناء بلوچ نے کہا کہ خاران میں پینتیس سالوں کے مسائل سابق نمائندوں کی جانب سے تحفے میں ملے ہیں جنکو کم اور ختم کرنے کے لیئے وقت درکار ہے انھوں نے کہا کہ سالوں کے مسائل گھنٹوں میں حل ہونا ممکن نہیں تاہم جس دن سے بطور ایم پی اے منتخب ہوا ہوں اپنی کوششوں کے بدولت خاران میں تعلیم صحت ذرائع آبنوشی میں بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے انھوں نے کہا کہ عوام اور نمائندوں کا رشتہ لازم و ملزوم ہے خاران کے تمام یونین کونسلز میں یکساں ترقی کا جامعہ منصوبہ رکھتے ہیں اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے انتخابی منشور کے مطابق انتخابی وعدوں کو عملی جامعہ پہنایا جا رہا ہے خاران میں مختلف شعبہ جات میں بہتری اسکی کڑی ہے اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما میر محمد جمعہ کبدانی،حاجی غلام حسین بلوچ،ندیم بلوچ،نصرت اللہ مینگل ،عرفان بلوچ،واجد بلوچ ،صدام بلوچ،مظفربلوچ،حاجی حفیظ بلوچ، محی الدین، و دیگر پارٹی رہنما وعلاقائی معتبرین بھی موجود تھے

خاران میں شائع ہونے والی مزید خبریں