پی ایف سی کے زیر اہتمام دسویں 3 روزہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش میں شرکت کے لیے غیر ملکی فرنیچر سازوں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے دلچسپی کا اظہار

نمائش ایکسپو سینٹر لاہور میں 14 دسمبر سے شروع ہوگی، صنعت کی ترقی اور کاروبار کے فروغ کے لیے وسیع مواقع فراہم کرے گی نوجوان ڈیزائنرز اور آرکٹیکٹس کو مارکیٹ کے رجحانات کے مشاہدے اور پروفیشنلز کے ساتھ روابط بڑھانے کا موقع ملے گا پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق کا پی ایف سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے خطاب

پیر 8 اکتوبر 2018 13:30

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پی ایف سی کے زیر اہتمام دسویں 3 روزہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش میں بڑی تعداد میں شرکت کے لیے غیر ملکی فرنیچر سازوں اور سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے، نمائش ایکسپو سینٹر لاہور میں 14 دسمبر سے شروع ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں پی ایف سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نمائش کے حوالے سے متعلقہ افراد، اداروں اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ دلچسپی پائی جاتی ہے جو اس صنعت کی ترقی اور کاروبار کے فروغ کے لیے وسیع مواقع فراہم کرے گی۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ لوگوں کو ہاتھ سے تیار شدہ فرنیچر کی طرف مائل کرنا پی ایف سی کا مشن ہے،اس مرتبہ پھر پاکستانی فرنیچر سازوں کو چین، اٹلی، سنگاپور، امریکا، آسٹریلیا، جاپان، فلپائن، برطانیہ، بلغاریہ، ڈنمارک، نیپال، سری لنکا، انڈونیشیا اور ویت نام سمیت دیگر ممالک سے نمائش میں شرکت کرنے والے وفود کے ساتھ نیٹ ورکنگ اور مارکیٹنگ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نمائش کے دوران نوجوان ڈیزائنرز اور آرکٹیکٹس کو مارکیٹ کے رجحانات کے مشاہدے اور پروفیشنلز کے ساتھ روابط بڑھانے کا موقع بھی فراہم کریں گے۔میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ نمائش میں ڈائننگ، بیڈ روم، لونگ روم، آفس، چلڈرن، آئوٹ ڈور فرنیچر، فکسچر اورمتعلقہ سامان کے علاوہ ہارڈ ویئر میں بھی جدید سٹائل کی وسیع اور مکمل رینج پیش کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ پیایف سی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں پاکستانی فرنیچر مصنوعات کی موجودگی و فروغ اور پاکستانی فرنیچر ڈیزائنرز اور مینوفیکچررز کے لیے فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی لکڑی سے تیار فرنیچر کی صنعت ترقی یافتہ اور اس صنعت کے 95 فیصد کا احاطہ کرتی ہے، ملک میں لکڑی کے فرنیچر کے 700 سے زائد یونٹس کام کر رہے ہیں جن میں صرف چنیوٹ کا حصہ 80 فیصد ہے،اس کے علاوہ گجرات، پشاور، لاہور اور کراچی عالمی معیار کے فرنیچر کی تیاری اور فروخت کے بڑے مراکز ہیں۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری پی ایف سی عاقل سردار نے کہا کہ پاکستانی فرنیچر بین الاقوامی کاروباری برادری کو اپنی جدت اور معیار کے بل پر متوجہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے،حکومت کو چاہیے کہ وہ بڑے بزنس ہائوسز کو فرنیچر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راغب اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں فرنیچر نمائشوں میں شرکت کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں یورپ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی منڈی بن کر ابھرے گا اس لیے حکومت کو ابھی سے اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہاتھ سے تیار کردہ فرنیچر انتہائی معیاری اور کم قیمت ہونے کی وجہ سے یورپی یونین کے رکن ممالک کی مارکیٹس میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے اس لیے اس کی بہتر قیمت پر مارکیٹنگ کی ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں