پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام ضلع یا تحصیل کی سطح پر ہونے بارے اختلافات کیوجہ سے حتمی فیصلہ نہ ہوسکا

وزیراعظم کی جانب سے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی نے مسئلے کے حل کیلئے مشاورت شروع کردی

جمعہ 12 اکتوبر 2018 16:56

پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام ضلع یا تحصیل کی سطح پر ہونے بارے اختلافات کیوجہ سے حتمی فیصلہ نہ ہوسکا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے ضلع یا تحصیل کی سطح پر ہونے بارے اختلافات کیوجہ سے حتمی فیصلہ نہ ہوسکا ،وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی نے مشاورت شروع کردی ، اضلاع کی سطح پر28 وفاقی اورصوبائی محکموں کو ضم کیا جاسکتا ہے لیکن تحصیل سطح پر وسائل اور سٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب میں نیا بلدیاتی ایکٹ2018لانے کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے جو دو سطحوں پر مشتمل ہوگاجس میں یونین کونسل تو شامل ہے لیکن ضلع یا تحصیل کس سطح پرسسٹم بنایاجائے فیصلہ نہیں ہوسکا۔ وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کے دوران کچھ ممبران کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام ضلع کی بجائے تحصیل سطح پربنائیں تاکہ کم ایریاہونے کی وجہ سے میونسپل سروسز اوردیگر سہولتیں عوام کو ان کی دہلیز پر فراہم کی جاسکیں ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کچھ ممبران نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ وفاقی اورصوبائی سطح پر28محکموں کو بلدیاتی نظام میں ضم کرنے کیلئے جو منصوبہ بندی کی گئی ہے وہ اضلاع کی سطح پر توممکن ہے لیکن تحصیل کی سطح پر نہیں۔ شناختی کارڈ، پاسپورٹ، ڈومیسائل،تعلیم،صحت ، ہائوسنگ، ریونیو ،ڈایزاسٹر مینجمنٹ سمیت دیگر محکموںکا اضلاع تحصیل کی بجائے ضلع کی سطح پر باقاعدہ سسٹم موجود ہے اور تحصیل سطح پرسٹرکچر اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہوں گی ۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ممبران میں اختلاف پر سینئر وزیرعبدالعلیم خان کی سربراہی میں راجہ بشارت،ملک انور، محمودالرشید، میاں اسلم اقبال، خالد محمود، صاحبزادہ سعید الرحمن، آصف نکئی اوررکان صوبائی اسمبلی پر مشتمل کمیٹی نے مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے اور اس حوالے سے رپورٹ جلد وزیر اعظم عمران خان کو بھجوائی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں