پنجاب حکومت کا میٹروبسوں پر سبسڈی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ

شاہدرہ تا گجومتہ میٹروبسوں کے کرائے اسٹاپ ٹو اسٹاپ مقررکیے جائیں گے،میٹرو بسوں کے کرائے ریشنلائز کیے جائیں گے جس سے حکومتی سبسڈی میں بھی کمی آئے گی۔ وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:35

پنجاب حکومت کا میٹروبسوں پر سبسڈی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2018ء) پنجاب حکومت نے میٹروبسوں پر سبسڈی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا، اب شاہدرہ سے گجومتہ چلنے والی میٹروبسوں کے کرائے اسٹاپ ٹو اسٹاپ مقررکیے جائیں گے،میٹرو بسوں کے کرائے ریشنلائز کیے جائیں گے جس سے حکومتی سبسڈی میں بھی کمی آئے گی،ملتان اورراولپنڈی میں سالانہ12ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔

وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں میٹرو بسوں کے کرائے پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ پنجاب نے کہا کہ ملتان اورراولپنڈی کی میٹرو پرسالانہ12ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ شاہدرہ سے گجومتہ چلنے والی میٹروبسوں کے کرائے اسٹاپ ٹو اسٹاپ مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میٹرو بسوں کے کرائے ریشنلائزکرنے سے حکومتی سبسڈی میں بھی کمی آئے گی۔

کرائے ریشنلائزکرنے سے عوام پربوجھ بھی نہیں پڑے گا۔ بجٹ میں چھوٹی امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں کمی اوربڑی گاڑیوں کی فیس بڑھائی ہے۔ وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے مزید کہا کہ عوام کو مفت علاج کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ دیے جائیں گے۔ کاشتکاروں کو آسان شرائط پرقرضے دیے جائیں گے۔ پنجاب بھر کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگاردینے کیلئے بھی جامع پروگرام تیارکرلیا ہے۔

دوسری جانب وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تعمیری لاگت 250ارب تک پہنچ گئی ہے۔اورنج لائن ٹرین منصوبہ شہبازشریف حکومت کے حلق کا کانٹا بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت اورنج لائن ٹرینیں بنائیں ہم نے بجٹ میں خوراک ، تعلیم اور صحت کو ترجیح دی ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کم کردیا ہے۔

صحت کی سہولتیں دینے کی بجائے میٹرو ٹرین پر پیسا لگایا گیا۔ موجودہ حکومت نے صحت کیلئے 284 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ پچھلے سال8 فیصد ہم نے 14 فیصد مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کیلئے 373ارب روپے مختص کیے ہیں۔ جو کہ پچھلے مالی سال کے بجٹ سے 28 ارب زیادہ ہے۔ معاشی بحران کے باوجود تعلیم کو ترجیح دی ہے۔ ملک میں اس وقت 90 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے۔ تنخواہوں کی مد میں 313ارب روپے اور پنشن کیلئے 207 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح سالانہ ترقیاتی اخراجات کو کم کرکے ترقیاتی اخراجات کیلئے 238 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ مقامی حکومتوں کیلئے 438 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صاف پانی کیلئے 20ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ ہیلتھ انشورنش پروگرام کو 36اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں