ملک میں پانی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

لاہور ہائیکورٹ نے تمام سروس اسٹیشنشز کو آٹو میٹک کرنے پر بند کرنے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 30 نومبر 2018 12:03

ملک میں پانی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 نومبر 2018ء) : لاہور ہائیکورٹ نے پانی کا ضیاع روکنے کے لیے سروس اسٹیشنز آٹو میٹک ہونے تک بند کرنے کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے صاف پانی تحفظ کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایل ڈی اے آمنہ عمران، مظہر حسین، ضلعی حکومت کے وکیل افتخار میاں، ایم ڈی واسا عدالت میں پیش ہوئے۔

ایم ڈی واسا نے وضو کے پانی کے تحفظ کے اقدامات کی رپورٹ پیش کی۔ ایم ڈی واسا نے کہا کہ واٹر ٹینک بننے سے تین لاکھ یومیہ پانی کی بچت ہوگی۔ ہائیکورٹ نے مساجد میں واٹر ٹنل نہ بنانے پر اظہار برہمی کیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے تمام سروس اسٹیشنز کو آٹومیٹک کرنے تک بند کرنے کا حکم دیا تو ضلعی حکومت کے وکیل نے عدالت سے 3 ماہ تک مہلت دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس علی اکبر نے ریمارکس دیئے کہ 2 ماہ تمام سروس اسٹیشنز کو آٹومیٹک کرنے کی مہلت دی تھی، اب مدت پوری ہوچکی ہے، مزید مہلت نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

پانی کا تحفظ اہم ہے، اقدامات کروائیں گے عدالت نے تمام سروس اسٹیشنز کو آٹومیٹک کرنے تک بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایم ڈی واسا، ڈی جی ایل ڈی چیف سیکرٹری، سیکرٹری اوقاف اوردیگر افسران کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ملک میں آبی بحران کے خدشے کے پیش نظر مساجد میں وضو کے لیے استعمال ہونے والے پانی کو بہانے کی بجائے اس پانی کو زبردست کام کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مختلف مساجد میں وضو کے دوران استعمال ہونے والا پانی ٹینکوں میں ذخیرہ کیا جائے گا تاکہ یہ پانی ضائع نہ ہو اور ہریالی بڑھانے کے لیے کام آ سکے۔ لاہور میں واقع مختلف پارکس کے ساتھ بنی ہوئی 70 مسجدوں کے لیے ایسے واٹر ٹینک بنائے جائیں گے جن میں وضو کا پانی جمع کیا جائے گا۔ واسا کے مطابق یہ جمع شدہ وضو کا پانی لاہور کے پارکس میں موجود پودوں اور درختوں کو دیا جائے گا۔ اس پانی سے نہ صرف پانی کا ضیاع ہونے سے بچانے میں مدد ملے گی بلکہ زیرِ زمین پانی کی سطح بھی بہتر ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں