ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کا حکم

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پولیس نے جان بوجھ کر مختلف عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی،عدالت

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 3 اگست 2021 07:22

ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کا حکم
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 03 اگست 2021ء ) کراچی کی مقامی عدالت نے کووڈ-19 کے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ضلع مشرقی اور کورنگی کے کسی بھی تھانے میں دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر کا درج نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔جوڈیشل مجسٹریٹ (شرقی) جاوید علی کوریجو نے یہ حکم گلستان جوہر پولیس کی جانب سے صوبے میں وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن میں ایس او پیز کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار کیے گئے آٹھ شہریوں کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیا۔

جج نے نوٹ کیا کہ تفتیشی افسر انسپکٹر علی محمد گوپانگ نے ملزمان قیصر عباس، ظفر، حفیظ، مبارک علی، طارق، عبدالرحمٰن، سمیر قریشی اور مجیب الرحمٰن کو کووڈ-19 کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

(جاری ہے)

جج نے ملزمان کے وکیل، سرکاری پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کے دلائل بھی سنے اور ان کے تیار کردہ مواد کی جانچ کی۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ متعدد عدالتوں کی جانب سے ہدایت کی جا چکی ہے کہ کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج نہ کی جائے اور صرف تحریری شکایت کا اندراج کیا جائے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پولیس نے جان بوجھ کر مختلف عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور خلاف قانون ایف آئی آر درج کی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات واضح رہے کہ حکومت کا جاری کردہ نوٹیفکیشن بھی ایف آئی آر کے بجائے تحریری شکایات درج کرنے کا عندیہ دیتا ہے لیکن متعلقہ ایس ایچ اوز نے حکومتی ہدایات کو یکسر نظر انداز کر دیا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی ضرورت ہے، یہ قانون کا طے شدہ اصول ہے کہ چیزوں کو ایک طریقے سے انجام دیا جانا چاہیے کیونکہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور پولیس کو غیرضروری ایف آئی آر درج کرکے اپنا طریقہ کار اختیار نہیں کرنا چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں