3 رکنی وزرا کمیٹی گندم خریداری پالیسی کا اعلان ایک دو روز میں کرےگی،محکمہ خوراک پنجاب

گندم کی خریداری پر پالیسی دی ہے اور نہ ہی گندم خریدی ہے، ہمارے گوداموں میں پہلے ہی 23 لاکھ ٹن گندم موجود ہے،بیان

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 27 اپریل 2024 12:56

3 رکنی وزرا کمیٹی گندم خریداری پالیسی کا اعلان ایک دو روز میں کرےگی،محکمہ خوراک پنجاب
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 اپریل2024 ء) محکمہ خوراک پنجاب کا کہنا ہے کہ 3 رکنی وزرا کمیٹی گندم خریداری پالیسی کا اعلان ایک دو روز میں کرےگی،گندم کی خریداری پر پالیسی دی ہے اور نہ ہی گندم خریدی ہے، ہمارے گوداموں میں پہلے ہی 23 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔محکمہ خوراک کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اصل ایشویہ ہے کہ مافیازکوسمگلنگ کے راستے نہیں مل رہے، گندم اور آٹا سستا ہونے سے عوام خوش ہیں، چھو ٹے کسان کامفاد اولین ترجیح ہے، وہ پریشان نہ ہوں۔

ا س وقت مالی حالات اور موسم گندم کی خریداری کیلئے موافق نہیں، ماضی میں کسان گندم خریداری پر لڑتے تھے، آج جب اوپن اجازت دی جاچکی تب بھی کسان رونا رو رہے ہیں۔محکمہ خوراک کے حکام کا کہناہے کہ پہلا آپشن آن لائن درخواستیں ہیں ان سے گندم خریدیں گے۔

(جاری ہے)

4 لاکھ میں سے ایک لاکھ 39 ہزاردرخواستیں منظور ہوئی تھیں جبکہ دوسرا آپشن کسان کارڈ میں امدادی رقم شامل کرنا ہے۔

اس کے علاوہ فلورملز، مڈل مین اور چکی اونر سب کوگندم خریدنا چاہیے۔یاد رہے کہ دو روز قبل سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے صوبے میں گندم خریداری سے متعلق 3 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ۔سپیکرملک احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گندم خریداری کے معاملے پر وزیر خوراک بلال یاسین ایوان کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے تھے۔

حکومت اور اپوزیشن اراکان نے کسانوں کے معاملے پریک زبان ہوکر گندم پالیسی پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھاکہ وزیر خوراک نے ایوان کو اس معاملے پر بریفنگ دینا تھی مگر ان کے پاس کہنے کو کچھ بھی نہی ہے۔اپوزیشن نے اگلے سیشن کا بائیکاٹ کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔حکومت اوراپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے صرف 6 ایکٹر والے کسانوں سے خریدنی ہے تو باقی گندم کون خریدے گا، گندم کیوں امپورٹ کی گئی اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں، حکومت کو فنڈز کا مسئلہ ہے تو وہ کسانوں کو ادائیگی موخر بھی کر سکتی ہے۔پنجاب اسمبلی میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے گندم پالیسی پر تحفظات کا اظہارکیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں