کسان مارچ سے قبل پولیس پورے پنجاب میں ہمارے رہنماﺅں کوگرفتارکر رہی ہے،صدر کسان بورڈ

آج ہر صورت لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر تک کسان مارچ ہوگا، یہ انتہائی کمزور حکومت ہے جو پرامن احتجاج بھی برداشت نہیں کر سکی،گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 16 مئی 2024 12:25

کسان مارچ سے قبل پولیس پورے پنجاب میں ہمارے رہنماﺅں کوگرفتارکر رہی ہے،صدر کسان بورڈ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مئی 2024) کسان بورڈ کے صدر سردارظفر حسین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان مارچ سے قبل پولیس پورے پنجاب میں ہمارے رہنماﺅںکوگرفتارکر رہی ہے اور تاحال چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے،آج ہر صورت لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر تک کسان مارچ ہوگا۔احتجاج رکوانے کیلئے گرفتاریوں کا سلسلہ شرو ع کیا گیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین کسان بورڈ پاکستان جام حضوربخش کو پولیس نے گرفتار کرلیا، نائب صدر کسان بورڈ پاکستان امان اللہ چھٹہ کو بھی حافظ آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

سردار ظفر کا کہنا تھاکہ کسان بورڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے جنرل سیکریٹری سرور بھٹی، گوجرانولہ سے حمید الدین اعوان، چنیوٹ کسان بورڈ کے سابق صدر ذوالفقار شاہ کو بھی گرفتارکیا ہے ۔

(جاری ہے)

اسی طرح فیصل آباد ڈویژن کے صدر علی گورائیہ اور نائب صدر کسان بورڈ پنجاب میاں ریحان الحق کو بھی گرفتار کرلیا گیا، کسان بورڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے جنرل سیکرٹری سرور بھٹی اورنائب صدر امان اللہ چٹھہ کو حافظ آباد سے گرفتار کیا گیاہے۔

جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر بشیر صدیقی کا بیٹا اور بھتیجا بھی گرفتار ہو گئے ہیں۔کسان بورڈ کے صدر سردارظفر حسین کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی کمزور حکومت ہے جو پرامن احتجاج بھی برداشت نہیں کر سکی۔ ان حرکتوں سے احتجاج نہیں رکے گا۔ حکومت اتنی خائف ہے کہ رات سے ہمارے کسان رہنماﺅں کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے پنجاب میں کسانوں کے کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 16 مئی دوپہر 2 بجے مسجد شہدا ءتا وزیر اعلی ہاﺅس تک عظیم الشان '' حق دو کسان'' مارچ کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کیلئے مجبور کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا۔ ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے۔ لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے۔ ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے۔ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے۔

حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ۔انہوں نے کہا تھاکہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات کی جائیگی۔لیاقت بلوچ نے بھی کہا تھا کہ ہم کسان بورڈ کے رہنماوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔ کسان لاہور میں پرامن مارچ کریں گے پولیس اور انتظامیہ رکاوٹ نہ ڈالے۔حکومت مافیاز کی جیبیں بھرنے کیلئے کسانوں کا استحصال کررہی ہے۔حکومتنے کسانوں کو مافیازکے رحم کرم چھوڑ دیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں