ایوان کارکنان تحریک پاکستان شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں نظریاتی سمر سکول کے 19 ویں سالانہ سیشن اختتام پذیر

انسان کے اولین فرائض میں سے تعلیم حاصل کرنا اہم ترین فرض ہے، تعلیم انسان کو اخلاق اور تعظیم سکھاتی ہے۔ اگر ہم میں یہ اوصاف پیدا ہو جائیں تو ہماری ترقی کا آدھا سفر طے ہو جائے گا، اختتامی سیشن سے مقررین کا خطاب

پیر 15 جولائی 2019 22:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2019ء) انسان کے اولین فرائض میں سے تعلیم حاصل کرنا اہم ترین فرض ہے۔ تعلیم انسان کو اخلاق اور تعظیم سکھاتی ہے۔ اگر ہم میں یہ اوصاف پیدا ہو جائیں تو ہماری ترقی کا آدھا سفر طے ہو جائے گا۔ نظریاتی سمر سکول طلبا و طالبات کو تکریمِ انسانیت کا درس بھی دیتا ہے۔ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پاکستانیت کا عملی مظہر ہے۔

بچے کل کے پاکستان کے محافظ ہیں۔ نظریاتی سمر سکول محبِ وطن پاکستانیوں کی خواہش کے عین مطابق نئی نسل کی تربیت کرتا ہے۔ یہاں سے فارغ التحصیل طلبا و طالبات دو قومی نظریہ‘ پاکستانیت‘ فرموداتِ قائداعظمؒ، کلامِ اقبال اور اقوال مادرِ ملتؒ کے سفیر بن جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں نظریاتی سمر سکول کے 19 ویں سالانہ سیشن کے اختتام پر تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت میاں محبوب احمد‘ سابق صوبائی وزیر تعلیم میاں عمران مسعود‘ نظریاتی سمر سکول کی کوآرڈی نیٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان‘ سماجی رہنما مسز شاہین احمد اور نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید بھی موجود تھے۔ تقریبِ تقسیم اسناد کی نظامت نظریاتی سمر سکول کی طالبہ حفصہ قمر نے کی۔ تلاوتِ کلام پاک پیش کرنے کی سعادت محمد علی جبکہ نعت رسول مقبولؐ محمد علی احمد نے پیش کی۔

بعد ازاں طلبا و طالبات نے قومی ترانہ اور کلام اقبال پیش کرنے کے بعد معروف ملی نغمہ ’’چاند میری زمیں پھول میرا وطن‘‘ پر خوب صورت خاکہ بھی پیش کیا۔ نظریاتی سمر سکول کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ ’’پاکستان سے پیار کرو‘‘ کا ماٹو رکھنے والے اس سکول میں 6 سے 13 سال کی عمر کے طلبا و طالبات کو ایک ماہ تک اعلیٰ تعلیمی قابلیت کے حامل اساتذہ کی زیر نگرانی نظریہٴ پاکستان سے ہم آہنگ نصاب اور نہایت دلچسپ و عام فہم انداز میں ذہنی و جسمانی نشوونما کے مواقع فراہم کیے گئے۔

چیف جسٹس ریٹائرڈ میاں محبوب احمد نے کہا کہ میری دعا ہے کہ طلبا و طالبات نظریاتی سمر سکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد قائداعظمؒ اور مادرِ ملتؒ کا عکس ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانیت کی تکریم کے لیے آقائے نامدار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہِ سلم کی سیرتِ مبارکہ پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر ہم آپؐ کی تعلیمات پر عمل کریں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہم پر غلبہ نہیں پا سکے گی۔

میاں عمران مسعود نے کہا کہ نظریاتی سمر سکول کی بنیاد مرحوم ڈاکٹر مجید نظامیؒ نے رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بچے کا کوئی آئیڈیل نہ ہو‘ وہ ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس سکول میں آکر طلبا و طالبات اپنے اسلامی ہیروز سے واقف ہوتے ہیں اور ان کا جذبہٴ حب الوطنی اور عزم بیدار ہوتا ہے۔ روایتی تعلیمی اداروں میں نہ ہی ایسی سہولیات ہوتی ہیں اور نہ ہی اس طریقے سے نظریات کی آبیاری کی جاتی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ نظریاتی سمر سکول کے سابقہ طلبا و طالبات آج قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک و ملت کیلئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ آج وہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے پاسباں‘ ڈاکٹر‘ انجینئر اور آئی ٹی کے پروفیشنل بن چکے ہیں۔ شاہد رشید نے اساتذہٴ کرام اور طلبا و طالبات کو نظریاتی سمر سکول کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم مجید نظامیؒ ادارہ ساز شخصیت تھے۔

آج یقینا ان کی روح خوش ہو رہی ہو گی کہ ان کے ہاتھ کا لگایا ہوا پودا تناور درخت کاروپ دھار چکا ہے۔ مجھے امید ہے کہ نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں گے۔ پروگرام کے دوران طلبا و طالبات کے والدین نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظریاتی سمر سکول کے ذریعے نئی نسل میں مشاہیرِ پاکستان اور حب الوطنی کا بنیادی تصور راسخ کیا گیا ہے۔

اس کاوش کو جاری رکھنا چاہیے کیونکہ یہ عظیم قومی خدمت ہے۔ نظریاتی سمر سکول اور گھر کے ماحول میں کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا۔ تقریب کے آخر میں چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد‘ میاں عمران مسعود‘ پروفیسر ڈاکٹر پروین خان اور سماجی رہنما مسز شاہین احمد نے نظریاتی سمر سکول کی اساتذہٴ کرام اور ہونہار طلبا و طالبات میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں