نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے پروجیکٹ مینجمنٹ پر تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

ملک بھر سے 30کے قریب شرکا نے شرکت کی، وفاقی ، پنجاب حکومت اور کے پی کے ،سرکاری، نجی شعبوں سے وابستہ لوگ شامل

جمعہ 26 اپریل 2024 20:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے پروجیکٹ مینجمنٹ پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔ ایگزیکٹیو ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ متعدد سرگرمیوں جیسے کہ ٹریننگز، پالیسی ڈائیلاگ، مذاکرے اور ویبینارز کا اہتمام کرکے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے افسران اور ایگزیکٹیو کی مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کے لیے کام کر رہا ہے۔

ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈین احمد نذیر وڑائچ نے سیشن کا باضابطہ افتتاح کیا۔ انہوں نے پراجیکٹ مینجمنٹ کے بارے میں ایک تربیتی ورکشاپ منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پراجیکٹ مینجمنٹ کے عمل کے بارے میں جدید معلومات حاصل کی جا سکیں۔ ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ نے موضوع کے ماہرین کی مشاورت سے کورس ڈیزائن کیا تھا۔

(جاری ہے)

مقررین میں ڈاکٹر علی حسین کاظم، احمد نذیر وڑائچ، آصف رحمان بابر، محسن اسلام خان، ڈاکٹر کامران شمس اور حسن حمید شامل تھے۔

تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے 30کے قریب شرکا نے شرکت کی، جن میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت پنجاب اور کے پی کے، سول ایوی ایشن اتھارٹی، واپڈا، دی اربن یونٹ، نیسپاک، قائد عوام یونیورسٹی، ایف سی سی آئی ، ایم سی بی یونیورسٹی آف لاہور سمیت دیگر سرکاری، نجی، سماجی اداروں اور تعلیمی شعبوں سے وابستہ لوگ شامل تھے۔ ڈائریکٹر آٹو موٹیو انجینئرنگ سنٹر، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور ڈاکٹر علی حسین کاظمنے پراجیکٹ کی لائف سائیکل اور پراجیکٹ پلاننگ میں شامل عمل کا ایک جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے سرکاری اور نجی منصوبوں کی الگ الگ خصوصیات کی طرف توجہ مبذول کرائی اور شرکا کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ پراجیکٹ مینجمنٹ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کی ترغیب دی۔ مزید برآں، انہوں نے مختلف خطرات کو کم کرنے اور سٹیک ہولڈر کے انتظام کی حکمت عملیوں پر بات چیت کی جو مثر پراجیکٹ مینجمنٹ کے لیے اہم ہیں۔ڈین احمد نذیر وڑائچ نے نگران ناظم امور (Stewardships)اور چینج مینجمنٹ پر توجہ مرکوز کرنے والے ایک سیشن کی قیادت کی۔

اس سیشن نے اس بات کی کھوج کی کہ کس طرح پراجیکٹ مینیجرز ذمہ دارانہ انتظام اور وسائل کی نگرانی کو یقینی بنا کر پروجیکٹوں کو موثر طریقے سے سنبھال سکتے ہیں۔ انہوں نے پراجیکٹ کے اہداف کو تنظیمی اقدار اور مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا، جو پورے پراجیکٹ لائف سائیکل میں دیانتداری اور اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

ڈائریکٹر کنسٹرکشن سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پنجاب لاہور آصف رحمن بابرنے لاگت کے انتظام: ویلیو اور انجینئرنگ پر پوری توجہ دی۔ انہوں نے سٹریٹجک لاگت کے انتظام کی تکنیکوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو کسی پروجیکٹ کے مالی وسائل کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے ویلیو انجینئرنگ کے تصور کو ایک منظم طریقہ کے طور پر متعارف کرایا تاکہ فنکشن کے امتحان کا استعمال کرتے ہوئے سامان یا مصنوعات اور خدمات کی ’’قدر‘‘کو بہتر بنایا جا سکے۔

سینئر پروکیورمنٹ آفیسر، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلام آباد محسن اسلام خان نے منصوبے کی منصوبہ بندی اور نظام الاوقات کی اہمیت اور خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مکمل منصوبہ بندی منصوبے کے خطرات کو کم کرتی ہے۔ انہوں نے پراجیکٹ کی منصوبہ بندی کے مختلف ٹولز اور تکنیکوں کو متعارف کرایا جو پراجیکٹ پر عمل درآمد کو آسان بناتے ہیں۔

اس نے شرکا کو پروکیورمنٹ، کنٹریکٹ مینجمنٹ اور گروپ سرگرمیوں اور کیس اسٹڈیز کے ذریعے متبادل تنازعات کے حل کی تربیت بھی دی۔سی ای او اخوت-انٹرسٹ فری مائیکرو فنانس آرگنائزیشن، لاہور ڈاکٹر کامران شمسنے پبلک سیکٹر کے اندر سماجی شعبے کے منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا اور پبلک سیکٹر کے پروگراموں سے منسلک چیلنجز اور مسائل کو حل کرنے کا طریقہ بتایا۔

انہوں نے پراجیکٹ مینجمنٹ gapsکا تجزیہ کرنے اور اسے ختم کرنے کے بارے میں بھی شرکا کی رہنمائی کی۔ ڈائریکٹر (La-Gestion)کنسلٹنٹ، لاہور حسن حمید نے پروجیکٹ پر عمل درآمد پر اپنی مہارت کا اظہار کیا اور یہ ظاہر کیا کہ آئی ٹی پر مبنی نگرانی کس طرح پروجیکٹ کے معیار کو بڑھا سکتی ہے۔ آخری سیشن میں، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان میں منصوبوں کو تاخیر سے تکمیل کا چیلنج درپیش ہے، ہر مرحلے کے دوران مناسب نگرانی سے لاگت اور وقت کی زیادتی سے بچا جا سکتا ہے۔

ڈین احمد نذیر وڑائچ نے ڈاکٹر اعجاز منیر Rector NSPP کی جانب سے، شکریہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام کیا۔ انہوں نے EDI کی طرف سے کئے جا رہے کام پر روشنی ڈالی اور اس طرح کے تربیتی اقدامات کی میزبانی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے EDI کی کاوشوں کو ایک باہمی تعاون کے ساتھ پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت کارکردگی کو بڑھانے اور مسلسل پیشہ ورانہ ترقی میں معاون ہے۔شرکا نے گہری دلچسپی لی اور سوال جواب کے سیشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور تربیتی ورکشاپ کو سراہا اور اس سلسلے میں EDI، NSPP کی کاوشوں کو سراہا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں