کوٹ غلام محمد ، پسند کی شادی کرنے والی لڑکی شوہر کے گھر سے فرار ہوتے وقت ماں سمیت گرفتار

جمعہ 3 اکتوبر 2014 14:24

کوٹ غلام محمد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 اکتوبر۔2014ء) کوٹ غلام محمد میں 2 ماہ قبل پسند کی شادی کرنے والی لڑکی شوہر کے گھر سے فرار ہوتے وقت ماں سمیت گرفتار‘ لڑکی کی جانب سے جبری مذہب تبدیل کرانے کا الزام۔ تفصیلات کے مطاب قگیس پلانٹ کے نزدی کچی آبادی کی رہائشی نیلم دختر لیموں کولہی نے گھر سے نکل کر میرپور خاص کے مدرسہ میں اسلام قبول کرنے کے بعد علی اکبر سے پیار کی شادی کی تھی اور اس کا اسلامی نام فاطمہ رکھا گیا تھا جبکہ پیار کی شادی کرنے والی لڑکی فاطمہ کوٹ غلام محمد کے وارڈ نمبر 7 سے اپنی ماں ستیا سیتا کولہی کے ساتھ موقع دیکھ کر فرار ہورہی تھی کہ اطلاع ملنے پر کوٹ غلام محمد پولیس نے چھاپہ مار کر فاطمہ کو اس کی ماں سمیت گرفتار کرلیا جبکہ فاطمہ نے تھانہ میں صحافیوں کو بتایا کہ مجھے زوری علی اکبر اور دھونو کولہی نے اغواء کیا تھا اور موٹر سائیکل پر کسی نامعلوم جگہ پر لے گئے تھے اور علی اکبر نے مجھے زبردستی مسلمان کرکے شادی کی ہے اور میں علی اکبر سے جان چھڑانے کیلئے اپنی ماں کے ساتھ جارہی تھی کہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

فاطمہ کی ماں ستیا کولہی نے بتایا کہ علی اکبر اور دھونو کولہی نے 2 ماہ قبل میری بیٹی کو اغواء کرکے لے گئے جبکہ میری بیٹی کی عمر تقریباً 11 سال ہے اور میری بیٹی کو زبردستی مسلمان کرکے علی اکبر نے شادی کی ہے۔ دوسری جانب پیار کی شادی کرنے والے علی اکبر کھوکھر اور اس کے ورثاء نے صحافیوں کو بتایا کہ 2 ماہ قبل فاطمہ نے اسلام قبول کرکے خوشی سے میرے ساتھ شادی کی اور ایسا بیان فاطمہ نے اخبار میں بھی دیا تھا اور فاطمہ کے وارث اور کولہی برادری کے افراد ڈرامہ کرکے فاطمہ کو ہراساں کرکے بیان تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

میرپورخاص میں شائع ہونے والی مزید خبریں