اولیاء اللہ کے آستانوں سے سب کویکساں روحانی فیض ملتاہے ، اِن کی درگاہیں وہ سرچشمے ہیں جہاں سے عالم ،

دانشور، پڑھے لکھے اور سادہ عوام سبھی یکساں فیض حاصل کرتے ہیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کا ’قومی زکریا کانفرنس ‘کے شرکاء سے خطاب

منگل 16 اکتوبر 2018 18:34

ملتان۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) اولیاء اللہ کے آستانوں سے ہر خاص و عام کو فیض ملتا ہے۔اِن کی درگاہیں وہ سرچشمے ہیں جہاں سے عالم ، دانشور، پڑھے لکھے اور سادہ عوام سبھی یکساں فیض حاصل کرتے ہیں۔ یہاں جوبھی آتا ہے، مًن کی مرادیں پا کر جاتا ہے ۔ اِن خیالات کا اظہار سجادہ نشین درگاہ ِ حضرت بہائوالدین زکریاؒ اوروزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے برصغیر پاک وہند کے عظیم صوفی بزرگ حضرت بہائو الدین زکریا ملتانی ؒ کی779ویں عرس کی تقریبات کے دوسرے روز مزار کے احاطے میں منعقدہ ’قومی زکریا کانفرنس ‘کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

نظامت ِ کے فرائض ڈاکٹر صدیق خان قادری نے ادا کئے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حضرت بہائو الدین زکریا کے آستانے پر ہر دور کے بڑے بڑے نامور صوفیاء اور بزرگان ِ دین نے حاضری دی ہے اور یہ سلسلہ آج کے دن تک جاری وساری ہے۔

(جاری ہے)

آج بھی مختلف خانقاہوں اور آستانوں کے سجادہ نشین عرس کی اِس تقریب میں شریک ہیں جو اِس بات کا ثبوت ہے کہ حضرت بہائو الحق کا مزار ہی وہ آستانہ اور خانقاہ ہے جہاں سے ایک زمانہ ماضی میں بھی فیض یاب ہوا، زمانہ ٴ حال میں بھی فیض یاب ہورہا ہے اور آئندہ بھی فیض یاب ہوتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں دعا گو ہوکہ یہ سلسلہ ہمیشہ قائم و دائم رہے۔ پورے پاکستان اورہندوستان سے سینکڑوں ہزاروں میلوں کا سفر طے کر کے ملتان آنے والے زائرین اپنے گھر وںکا آرام و سکون چھوڑ کر یہاں اِس لئے آتے ہیں کہ حضرت بہائو الدین زکریا ؒ کی درگاہ سے انہیں وہ روحانی فیض ملتا ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صدیق خان قادری نے کہا کہ حضرت بہائو الدین زکریا ؒ وہ ہستی ہیں جن کے ہاں جو بھی آتا ہے ، اپنے دامن ِ نیاز کو پھیلا کر آتا ہے۔

آپ ؒ کا فیض چہار عالم پھیلا ہوا ہے اور آپ صرف سلسلہ سہروردیہ کی ہی شان نہیں بلکہ تمام سلاسل آپ کے دم قدم سے روحانی فیوض حاصل کرتے چلے آرہے ہیں اور قیامت تک حاصل کرتے رہیں گے۔ جماعت ِ اہلسنت کے مرکزی ناظم الاعلیٰ صاحبزادہ خالد سلطان قادری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جس کامیابی کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کا مسئلہ حل کیا اور مسئلہ کشمیر کو اقوام ِ متحدہ میں اُجاگر کیا ہے ، میں اُس پر حکومت کو خراج ِ تحسین پیش کرتا ہوں ۔

ملک کا وزیر اعظم مدینہ منورہ میں جوتے اُتار کر ازراہ ِ عقیدت ننگے پاؤں چلتا رہا۔ ہم وزیر اعظم عمران خان کی زیر ِ قیادت چلنے والی حکومت سے ہر مسئلہ میں اچھائی کی توقع رکھتے ہیں۔علامہ صاحبزادہ سعید احمد فاروقی نے کہاکہ حضرت بہائو الدین زکریا ؒ کا شمار اُن معتبر ہستیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی بلندی ٴ کردار کے سبب اسلام کا نام روشن کیا۔

آپ حسب و نسب میں بھی اعلیٰ تھے اور کردار و اطوار میں بھی۔ آپ ؒ کا آستانہ صدیوں سے حق کے متلاشیوں کیلئے گوشہ ٴ عافیت چلا آرہا ہے ۔ بابا فرید الدین گنج شکر جیسی ہستی نے آپ کو ’شیخ الاسلام ‘ کا لقب دیا جو آپ کے رتبے کی بلندی کی ایک واضح اور بڑی دلیل ہے۔ سید محمد حبیب عرفانی نے کہا کہ تلوار کے زور پر حکومتیں کرنے والوں کی قبروں کے نشان تک موجود نہیں لیکن بوریا نشین اللہ والوں کی قبریں آج بھی مرجع ِ خلائق ہیں۔

حاجی نذیر احمد عالمانی نے اپنے خطاب میں حضرت بہائو الدین زکریاؒ کی علمی خدمات کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپؒ کا سب سے بڑا کارنامہ لوگوں کو اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق و محبت کے رشتے میں پرونا تھا۔علامہ رشید احمد چشتی نے حضرت بہائو الدین زکریا ملتانی ؒ اور حضرت بابا فرید الدین گنج ِ شکر ؒ کے مابین محبت و مودت پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔

غلام درویش نے کہا کہ بہائو الدین زکریا ؒ کے آستانے پر دنیا بھر سے زائرین حاضری کیلئے آتے ہیںجو اِس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کافیض کسی ایک علاقے یاخطے تک محدود نہیں۔ اقوام ِ متحدہ میں اُمت ِ مسلمہ کا مقدمہ نہایت احسن انداز سے پیش کرنے پرمیں مخدوم شاہ محمود قریشی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔کانفرنس میں سندھ سے آنے والے منقبت خوانوں نے سندھی زبان میں اور ملتان کے شاعر عباس ملک نے سرائیکی زبان میں منقبت پڑھ کر زائرین کا دل گرمایا۔ دوسرے دن کی تقریبات کے اختتام پردورد و سلام پڑھا گیا جس کے بعد مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں