بغاوت اور سرکشی کو سیاسی احتجاج کا نام دے کر معاف نہیں کیا جا سکتا،رانا ثناء اللہ

انہوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی،کارروائی آرمی ایکٹ کے تحت نہیں ہو گی تو کیا ٹریفک ایکٹ کے تحت ہو گی؟ وفاقی وزیر داخلہ

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 6 جون 2023 16:14

بغاوت اور سرکشی کو سیاسی احتجاج کا نام دے کر معاف نہیں کیا جا سکتا،رانا ثناء اللہ
باغ (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 06 جون 2023ء) رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ بغاوت اور سرکشی کو سیاسی احتجاج کا نام دے کر معاف نہیں کیا جا سکتا،انہوں نے دفاعی تنصیبات پر یلغار کی اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے باغ میں تقریب سے خطاب میں تنقیدی توپوں کا رخ پی ٹی آئی قیادت کی طرف موڑ دیا،انہوں نے کہا کہ 2018 میں اُس شخص کے تمام گناہوں پر پردہ ڈالا گیا،اُس اشتہاری کو ایک سازش کے تحت منتخب کرایا گیا۔

اُس شخص نے ملک میں نفرت اور انتشار کی سیاست کو فروغ دیا،اپوزیشن کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ القادر ٹرسٹ کے نام پر پراپرٹی حاصل کی گئی،قوم کو 60 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا،ملک بھر میں گالم گلوچ فورس کو تربیت دی گئی۔

(جاری ہے)

رانا ثناء کا کہنا تھا کہ اُس شخص کی گرفتاری کے بعد طے شدہ منصوبے کے تحت ریاست پر حملہ کیا گیا،جناح ہاؤس پر توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا۔

فوج پر حملہ کر کے کہا گیا کہ یہ ہمارا سیاسی احتجاج ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بغاوت اور سرکشی کو سیاسی احتجاج کا نام دے کر معاف نہیں کیا جا سکتا،انہوں نے دفاعی تنصیبات پر یلغار کی اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ کیا یہ آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی نہیں بنتی؟ کارروائی آرمی ایکٹ کے تحت نہیں ہو گی تو کیا ٹریفک ایکٹ کے تحت ہو گی؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کو سیاسی احتجاج نہیں سرکشی کی گئی،انہیں بغاوت کا حساب دینا ہو گا اس کی معاف نہیں ہے۔تم نے ایک سال ذہن سازی کی۔کہا گیا 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دی جائیں گی،کہاں ہیں 50 لاکھ گھر اور کہاں ہے ایک کروڑ نوکریاں؟۔ قبل ازیں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہئیے کیونکہ اس سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوتا۔پنجاب میں قائد مسلم ن لیگ نوازشریف کا ووٹ بینک ہے جو کسی اور کو نہیں جائے گا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں