آزاد کشمیر حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ، وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبدالماجد خان

منگل 30 اپریل 2024 21:52

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2024ء) آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کے ترجمان و وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی سربراہی میں قائم آزادحکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں ریاستی میڈیا کو مضبوط کرنے کیلئے محکمہ اطلاعات کے بجٹ کو دوگنا کرنے سمیت دیگر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

کوئی بھی مستند صحافتی ادارہ کسی بھی حوالے سے مجھ سے حکومتی امور یا میری وزارت سے متعلق موقف لیناچاہے تو ہمہ وقت حاضر ہوں، سوشل میڈیا کو بے لگام چھوڑیں گے تو معاشرہ تباہ ہو جائے گا، سوشل میڈیا کے حوالے سے باقاعدہ قانون سازی ناگزیر ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ و حکومتی ترجمان عبدالماجد خان نے کہاکہ کسی بھی کمی یا کوتاہی کو اجاگر کرنے کے لیے اخبارات سمیت دیگر مستند فورمز موجود ہیں، حکومت سب سے پہلے ریاستی عوام اور میڈیا کے آگے اپنے آپ کو جوابدہ سمجھتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں آزاد حکومت میں وزیراطلاعات بھی رہاہوں اس لیے اور صحافی برداری سے دیر ینہ تعلق ہے، دارالحکومت سمیت ریاست بھر کے لوگ میرے خاندان کو بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تنقید کو ہمیشہ سے مثبت لیا ہے تاہم سوسائٹی کو صحافت اور بلیک میلنگ میں فرق جاننا ہوگا اور اس کے لیے قانون سازی سمیت حکومت اپنا ضروری کردارادا کریگی۔

انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کے آنے کے بعد بلیک میلنگ کا نیاحربہ آگیا ہے کہ کسی مشہور شخصیت کے خلاف سوشل میڈیا پر چند پوسٹیں لگاکر اسکی عزت کو تارتار کیا جائے اور اسے بلیک میل کر کے اپنے مذموم مقاصد یا مطلوبہ کام نکلوانے کی مذموم کوشش کی جائے، یہ انتہائی خطرناک عمل ہے جس سے معاشرے میں انتشار بڑھ رہا ہے، پرنٹ میڈیا کی طرح سوشل میڈیا کے لیے بھی قانون سازی کرنا ہوگی تاکہ معاشرے میں بڑھتے انتشار اور بلیک میلنگ کو ختم کیا جا سکے، اس حوالے سے صحافتی کمیونٹی کو بھی اپنا کردار اداکرناہوگا۔

انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کی وجہ سے معاشرے میں جھوٹ اور سچ کی تمیز بھی معدوم ہوتی جارہی ہے جبکہ صحافت جیسے مقدس پیشے کے معیار پر بھی حرف آیا ہے۔ ترجمان حکومت نے کہاکہ میڈیا کا تہہ دل سے احترام کرتا ہوں، ہمیشہ میڈیا کی تنقید سے خود کی اصلاح کرنے کی کوشش کی ہے، عامل صحافیوں کی ریاست کے لیے مثالی خدمات ہیں، جن کا دل سے احترام کرتے ہیں۔

تاہم جرائم پیشہ افراد کی جانب سے صحافت کا لبادہ اوڑھ کر شرفاء کی پگڑلیاں اچھالنا انتہائی خطرناک عمل ہے جس کا سدباب ضروری ہے۔ حکومت کسی بھی معزز شہری کی عزت کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتی، مانیٹرنگ کمیٹیاں بنانے کا مقصد قطعاً کسی کو ٹارگٹ کرنا نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور انتشار کو لگام ڈالنے کے لیے فی الوقت مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، اس حوالے سے قانون سازی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈیفیمیشن ایکٹ سمیت سوشل میڈیا کے حوالے سے کسی بھی طرز کی قانون سازی سے قبل میڈیا اورعامل صحافیوں کو ہر صورت اعتماد میں لیں گے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں