خیبر پختونخواہ پروفیسر اینڈ لیکچرز ایسو سی ایشن نے سرکاری کالجز کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کو مستردکردیا

جمعرات 2 ستمبر 2021 14:53

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2021ء) خیبر پختونخواہ پروفیسر اینڈ لیکچرز ایسو سی ایشن نے سرکاری کالجز کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کو مستردکردیا ضلع نوشہرہ بھرکے گورنمنٹ بوائزڈگری ، گرلز ڈگری کالجز سمیت تیکنیکل اور کامرس کالجز کے پروفیسرز اینڈ لیکچرز نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے سڑکوں پر نکل آئے مظاہرین گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نوشہرہ سے کچہری چوک اور کچہری چوک سے ہوتے ہوئے شوبرا چوک پہنچے مظاہرین کی قایادت نائب صدر پروفیسر سمیع اللہ مروت ، کیپلا کے صوبائی رہنما پروفیسرفضل طارق ، ، جنرل سیکرٹری پروفسیر محمد نواز ، ڈاکٹر پروفیسر فائق جان ، پروفیسر مہوش رفیع اور طلبا تنظیم کے جمعیت طلبا اسلام کے صدر عاصم خان حلیمزئی اور دیگر کررہے تھے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقررین پروفیسر فضل طارق ، پروفیسر سمیع اللہ مروت ، پروفیسر مہوش رفیع اور ڈاکٹر پروفیسر جائق جان نے کہا کہ سرکاری کالجز کی نجکاری کا فیصلے سے اس صوبے کے غریب طلبا و طالبات پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے اور سرکاری کالجز کی نجکاری کے فیصلے سے نہ صرف اعلیٰ تعلیم مہنگا ہوکر غریبوں کے بچوں کی دسترس سے نکل جائے گا بلکہ اس تعلیم دشمن پالیسی سے استعماری قوتوں کی پالیسیوں کو ترویج مل جائے گا جو کہ ہمیں کسی صورت تسلیم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت تعلیم اور بلخصوص اعلیٰ تعلیم کے حصول و فراہمی کی بلند و بانگ دعوے کررہی تو دوسرے طرف تعلیم دشمن پالیسیاں قوم پر مسلط کرکے اس صوبے کے لاکھوں طلبا و طالبات کو اعلیٰ و تحقیقی تعلیم سے محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری کالجز کی نجکاری سے اعلیٰ تعلیم 500%مہنگا ہوجائیگا جو کہ غریب کے بس کی بات نہیں رہے گی اور صوبائی حکومت ایسے تمام پالیسیا ں صرف اور صرف آئی ایم ایف کی خوشنودی کے حصول کیلئے ہم پر مسلط کرہی ہے لیکن حکومت ہوش کے ناخن لیں اور اس قوم کے مسقبل کے ساتھ کھیلنے سے باز آجائیں کیونکہ ایسا نہ ہو کہ حکومت کو لینے کے دینے پڑجائے انہوں نے مزید کہا کہ اگر خیبر پختونخواہ حکومت نے سرکاری کالجز کی نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم صوبہ بھر کے پروفیسرز ، لیکچرز آئندہ امتحانی ڈیوٹیوں سمیت افیشلز ورک اور قلم چھوڑ کرکے کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخواہ کے اعلیٰ حکام پر عائد ہوگی ۔

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں